افغانستان میں طاقت کے ذریعے مسلط کردہ حکومت کو قبول نہیں کریں گے، امریکا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Agreement with banned TTP: Is peace possible with release of its member?

واشنگٹن:امریکی حکام کی جانب سے طالبان کو خبردار کیا گیا ہے کہ دنیا افغانستان میں طاقت کے ذریعے مسلط کردہ حکومت کو قبول نہیں کرے گی۔

کیونکہ ایک انٹیلی جنس رپورٹ میں متنبہ کیا گیا کہ امریکی انخلا کے بعد کابل میں موجودہ سیٹ اپ 6 ماہ کے اندر ہی ٹوٹ سکتا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق واشنگٹن میں نیوز بریفنگ کے دوران محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے بھی عندیہ کیا کہ افغانستان کے لیے امریکی مالی مدد صرف اسی صورت میں جاری رہ سکتی ہے جب اس ملک میں حکومت بنتی بننے جسے سب تسلیم کریں۔

نیڈ پرائس نے کابل حکومت کے خلاف طالبان کے حالیہ کنٹرول کے بارے میں میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دنیا افغانستان میں کسی حکومت کی طاقت سے مسلط کرنے کو قبول نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ آپ نے یہ بات سفیر زلمے خلیل زاد سے سنی ہے، آپ نے یہ بات سیکریٹری انٹونی بلنکن اور دوسروں عہدیداروں سے بھی سنی ہے۔

مزید پڑھیں: طالبان کا قندوز میں تاجکستان سے متصل تمام سرحدی گزرگاہوں پر قبضہ

اس سے قبل بریفنگ کے دوران ایک صحافی نے انہیں باور کرایا کہ عسکریت پسندوں نے افغانستان پر اپنے کنٹرول کو 50 سے زائد اضلاع تک بڑھا دیا ہے جب سے امریکی صدر جوبائیڈن نے تمام امریکی افواج کے انخلا کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔

Related Posts