ہندو برادری کا انڈین ہائی کمیشن کے سامنے مظاہرہ، قتل کیے گئے 11 ہندوؤں کی ارتھیوں کا مطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہندو برادری کا انڈین ہائی کمشنر کے سامنے مظاہرہ، قتل کیے گئے 11 ہندوؤں کی ارتھیوں کا مطالبہ
ہندو برادری کا انڈین ہائی کمشنر کے سامنے مظاہرہ، قتل کیے گئے 11 ہندوؤں کی ارتھیوں کا مطالبہ

اسلام آباد: انڈیا میں 11 پاکستانی ہندوؤں کے قتل کے خلاف ہندو برادری نے انڈین ہائی کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے بازی کی ہے۔

پاکستان ہندو پنچایت کے سیکرٹری جنرل اوم پرکاش نارائن نے ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا جودھپور میں ہمارے 11 پاکستانی ہندوؤں کو پراسرار طور پر قتل کردیا گیا تھا جو کہ قابل مذمت واقعہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انڈیا میں ہندوؤں کا یوں قتل ہونا سمجھ سے بالاتر ہے ہم نے بارہا دفعہ انڈین ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج کیا۔ ہندو ملک میں ہندوؤں کو قتل کرنا ثابت کرتا ہے کہ انڈین ہندو پاکستانی ہندوؤں کے ساتھ بھی عناد رکھتے ہیں، ہمیں ابھی تک گیارہ ہندوؤں کی ارتھیاں نہیں دی گئی جبکہ اس کے مقابلے میں پاکستان میں اقلیتں آزاد ہیں۔

اوم پرکاش نارائن کا کہناتھا کہ ہم یہاں پر اپنی مذہبی رسومات ادا کرنے کی مکمل آزادی ہے ہندو سکھ عیسائی اور دیگر اقلیتیں بہت خوش ہیں ہمیں یہاں ہر قسم کی آزادی اور  تحفظ ہے ہمارے لئے سب سے پہلے پاکستان ہے باقی چیزیں بعد میں ہیں۔ پاکستان زندہ باد۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم مطالبے کرتے ہیں کہ مودی سرکار سے کہ ہمارے قتل کئے گئے گیارہ ہندوؤں کی ارتھیاں ہمارے حوالے کرے تاکہ ہم ان کی مذہبی رسومات ادا کر سکیں ورنہ ہم اس احتجاج کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے بھوک ہڑتالی کیمپ لگائیں گے اور انڈین ہائی کمیشن کے سامنے جیون دان کریں گے  یعنی خود کشیاں کریں گے مظاہرے میں شامل دیگر مذاہب کے لوگوں نے بھی مودی سرکار کے خلاف نعرے بازی کی۔

یہ بھی پڑھیں : محکمہ ڈاک کی ممکنہ نجکاری کی تیاریاں، ملازمین کی جانب سے احتجاج کی دھمکی

Related Posts