بلوچستان اسمبلی ہنگامہ آرائی کا مقدمہ 250افراد پردرج، اقدامِ قتل سمیت 17دفعات شامل

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بلوچستان اسمبلی ہنگامہ آرائی کا مقدمہ 250افراد پردرج، اقدامِ قتل سمیت 17دفعات شامل

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے باہر ہنگامہ آرائی کا مقدمہ درج کر لیا گیا جس میں اقدامِ قتل سمیت 17 دفعات شامل ہیں اور اپوزیشن لیڈر سمیت 250 افراد کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی ہوئی، وزیرِ اعلیٰ کی طرف جوتے اچھالے گئے، اراکینِ اسمبلی آپس میں گتھم گتھا ہو گئے جس پر پولیس کو اسمبلی کا دروازہ توڑ کر حالات قابو میں کرنے کیلئے آگے آنا پڑا۔

بلوچستان اسمبلی کے باہر ہونے والی ہنگامہ آرائی کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جس میں اپوزیشن لیڈر اور اراکینِ اسمبلی سمیت 250 افراد کو ملزم نامزد کیا گیا۔ مقدمے میں اقدامِ قتل، لڑائی جھگڑا اور دھمکیوں سمیت 17دفعات شامل کی گئی ہیں۔

اسمبلی کے باہر کی گئی ہنگامہ آرائی کا مقدمہ متعلقہ ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں اسمبلی میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کا ذمہ دار اپوزیشن لیڈر اور حزبِ اختلاف کے اراکینِ اسمبلی سمیت 250 افراد کو قرار دیا گیا ہے۔ 

خیال رہے کہ اِس سے قبل بلوچستان اسمبلی میدانِ جنگ بن گئی، اراکین آپس میں گتھم گتھا ہو گئے، پانی کی بوتلیں چل گئیں جبکہ وزیرِ اعلیٰ جام کمال خان پر مبینہ طور پر اپوزیشن ارکان نے حملہ کردیا۔

آج سے 2 روز قبل بلوچستان اسمبلی میں خوب ہنگامہ آرائی ہوئی۔ اپوزیشن اور حکومتی اراکین آپس میں گتھم گتھا ہو گئے جبکہ پولیس کی بکتر بند گاڑی کو اسمبلی کا گیٹ توڑنا پڑا۔

اپوزیشن اراکین نے پتھراؤ کیا۔ جوتے اور پانی کی بوتلیں پھینکیں۔ حزبِ اختلاف کے اراکینِ بلوچستان اسمبلی نے تالے لگا کر صوبائی اسمبلی کو بند کردیا تھا جس پر پولیس کو بکتر بند گاڑی لے کر بلوچستان اسمبلی پر چڑھائی کرنی پڑی۔

مزید پڑھیں: بلوچستان اسمبلی میں پتھراؤ، پانی کی بوتلیں چل گئیں، وزیرِ اعلیٰ پر حملہ

Related Posts