کراچی:پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے اراکین اسمبلی اور پارٹی رہنماوں کے ہمراہ بحریہ ٹاون کراچی کا دورہ کیا اور بحریہ ٹاون میں گزشتہ روزہونے والی ہنگامہ آرائی پر رہائشیوں اور کاروباری حضرات سے افسوس کا اظہار کیا۔
خرم شیر زمان کے ہمراہ اراکین سندھ اسمبلی ڈاکٹر سیما ضیا، راجہ اظہار، شہزاد قریشی، پی ٹی آئی رہنما مسرور سیال،کیپٹن (ر)رضوان خان اور دیگر موجود تھے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ جو کچھ بحریہ میں ہوا وہ قابل مذمت ہے۔
ہنگامہ آرائی کے دوران سندھ کی پولیس کہیں نظر نہیں آئی۔ کل بحریہ کچے کے علاقے سے کم نہیں لگ رہا تھا، پولیس کے باوجود جلا گھیرائو ہوتا رہا، بلڈنگ ٹوڑی جارہی تھیں، دکانیں گاڑیاں جلائی گئیں۔
سندھ حکومت نے بس ٹی وی پر تماشہ دیکھا، وزیر اعلی کا بحریہ سے متعلق کوئی بیان سامنے نہیں آیا،ایسا لگ رہا تھا جیسے سب سندھ حکومت کی اجازت سے ہوا ہے۔ بحریہ میں 4سے 5 ارب کی پراپرٹی کا نقصان ہوا ہے۔
اربوں کا نقصان کون پورا کرنے کی ذمہ داری سندھ حکومت کی ہے۔ خرم شیر زمان نے مزید کہا کہ چیف جسٹس بحریہ میں ہنگامہ آرائی کو نوٹس لیں،بحریہ ٹاؤن میں ہونے والے نقصان کا ازالہ سندھ حکومت کو پورا کرنا ہے۔
کچے کے ڈاکوؤں کے معاملے پر وفاق کو کہا کہ یہ صوبہ کا معاملہ ہے۔ سندھ حکومت ہر چیز میں اپنی من مانی کرتی ہے۔ بحریہ میں ہونے والے واقعے کو ہم وزیراعظم کے سامنے رکھیں گے۔
بحریہ میں ایک بہت بڑی تعداد میں لوگ رہ رہے ہیں، خدانخواستہ مظاہرین اگر رہائشیوں کو نقصان پہنچاتے تو اس کا ذمہ دار کون ہوتا؟ مراد علی شاہ، بلاول زرداری اور آصف زرداری سورہے ہیں۔ انٹرویو میں بتایا گیا تھا زمین زرداری کی ہے اور کنسٹرکشن کوئی اور کررہا ہے۔
بحریہ کی انتظامیہ سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ بحریہ کے مسائل کو حل کیا جائے۔ مظاہرین کو بحریہ ٹاؤن کے اندر آنے کی اجازت کس نے دی؟ خرم شیرزمان کا مزید کہنا تھا کہ مظاہرے کے دورا ن ملک مخالف نعرے لگائے گئے۔
جو سیاسی جماعتیں اس واقعے میں ملوث تھیں ان کیخلاف کارروائی کی جائے۔ آج یہ واقعہ بحریہ ٹاؤن میں ہوا ہے تو کل شہر کے کسی بھی علاقے میں ہو سکتا ہے۔ اگر اس طرح کے واقعات شہر میں ہوتے رہے تو اس کا نقصان پورے ملک کو ہوگا۔
جب تک کراچی میں امن قائم ہے تب تک پاکستان ترقی کے راستے میں آگے بڑھتا رہے گا۔ بحریہ ٹان واقعے کیخلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کروائی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے پہلے بھی کراچی میں جلا گھیرا ؤدیکھا ہے، کئی فیکٹریاں کاروبار جلائے جاتے رہے۔
الحمدللہ کراچی کا امن واپس آگیا ہے۔ کراچی کہ روشنیاں واپسی بحال ہوگئیں ہیں، آج پاکستان ترقی کی طرف جارہا ہے۔ آج پاکستان کی کنسٹرکشن اونچائی کی طرف پہنچ چکی ہے۔ پاکستان کا اسٹاک ایکسچینج بہتری کی طرف ہے۔