اٹلی میں 18 سالہ پاکستانی لڑکی کی پراسرارگمشدگی، پولیس کو سراغ مل گیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Pakistani girl goes missing, believed to be killed by family in Italy

روم: اٹلی میں لاپتہ ہونے والی 18ثمن عباس کی گمشدگی کا معمہ حل ہونے کے قریب پہنچ گیا، ثمن عباس کے بھائی نے پولیس کو اپنی بہن کے قتل سے متعلق آگاہ کردیا۔

مقامی پولیس کے مطابق ثمن عباس کے والد شبر عباس ایک فارم پر کھیتی باڑی کا کام کرتے ہیں۔ وہاں کے اطالوی مالک کا کہنا ہے کہ شبّر عباس اور ان کا خاندان کسی عزیز کی علالت کی وجہ سے پاکستان گیا ہوا ہے۔

پولیس کے مطابق نوویلارا کے سوشل ورکر اور پولیس اس بات سے واقف تھے کہ ثمن کے والد ان کی مرضی کے خلاف ان کی شادی ان کے کزن سے کرنا چاہتے تھے۔ گھر والوں کا اختلاف اس حد تک پہنچ چکا تھا کہ پچھلے سال اکتوبر میں ثمن نے سوشل ورکروں سے مدد مانگی اور جب انہیں پتہ چلا کہ والدین اس مقصد کے لیے پاکستان کے ٹکٹ بھی خرید چکے ہیں تو انہوں نے پولیس میں ان کے خلاف شکایت درج کروا دی۔ ثمن کو تب بلونیا شہر کے پاس تحفظ دینے کے لیے منتقل کر دیا گیا تھا۔ وہ وہاں چھ مہینے حفاظت سے رہیں اور اس کے بعد گھر واپس چلی گئیں۔

اطالوی میڈیا نے قیاس ظاہر کیا ہے کہ 30 اپریل اور یکم مئی کی رات ثمن عباس اور ان کے والدین کے درمیان تکرار ہوئی کیوں کہ والدین ثمن کی شادی ان کے پاکستان میں مقیم کزن سے کروانا چاہتے تھے اور ثمن اس پر آمادہ نہیں تھیں۔

مزید پڑھیں: بھارت میں کورونا سے ’مرنے‘ والی خاتون زندہ گھر واپس لوٹ آئی

پولیس کے مطابق ثمن عباس کے بھائی نے بتایا ہے کہ ثمن کو ان کے چچا نے قتل کر کے لاش چھپا دی ہے جبکہ اٹلی کے اخبار کوریریئے دیلا سیرا کے مطابق 30 اپریل کی ایک ویڈیو میں ثمن کو اپنے والدین کے ہمراہ چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ بعد میں والدین اکیلے واپس آ رہے ہیں۔

پراسیکیوٹر کے مطابق ثمن کو ان کے چچا دانش حسین کے حوالے کر دیا گیا تھا جنہوں نے ثمن کو قتل کیا۔ دانش حسین کے خلاف قتل اور لاش چھپانے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

Related Posts