گیس پائپ لائن منصوبہ، پاکستان اور روس نے معاہدے پر دستخط کردئیے

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گیس پائپ لائن منصوبہ، پاکستان اور روس نے معاہدے پر دستخط کردئیے
گیس پائپ لائن منصوبہ، پاکستان اور روس نے معاہدے پر دستخط کردئیے

کراچی: روس اور پاکستان نے کراچی سے لے کر لاہور تک گیس پائپ لائن منصوبے کے معاہدے پر دستخط کردئیے ہیں جس سے نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن کی تعمیر پر پیشرفت میں تیزی آئے گی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور روس کے مابین گیس پائپ لائن منصوبے کے اہم معاہدے پر روسی وزیرِ توانائی اور ماسکو میں تعینات پاکستانی سفیر شفقت محمود نے دستخط کیے ہیں، بعد ازاں دونوں ممالک کی جانب سے گیس پائپ لائن منصوبے سے متعلق اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

دونوں ممالک کے متفقہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ معاہدے سے نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن کی تعمیر سے متعلق منصوبے پر پیش رفت کی رفتار تیز ہوگی ، قبل ازیں نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن منصوبہ 6 سال سے التواء کا شکار رہا، جس پر دونوں ممالک کے مابین گفت و شنید ہوتی رہی۔

وفاقی وزارتِ توانائی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گیس پائپ لائن منصوبے پر 2015ء کے بعد سے پیش رفت ممکن نہیں ہوسکی۔ معاہدے کے نتیجے میں شعبۂ توانائی سے متعلق پاک روس تعلقات میں بہتری آئے گی جبکہ پاکستان میں روزگار کے وسیع امکانات پیدا ہوں گے۔

دستخط کیے گئے معاہدے کے تحت پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن کے نام سے ایک ادارہ 2 ماہ کے اندر اندر قائم ہوگا۔6 سال قبل کیے گئے معاہدے میں کہا گیا کہ روس کو گیس پائپ لائن اپنے خرچ پر تعمیر کرنا ہوگی۔

سابقہ معاہدے کے مطابق روس گیس پائپ لائن کی تعمیر کیلئے 25 سال کا عرصہ مختص کیا گیا تھا۔ روس 85 فیصد جبکہ پاکستان 15 فیصد مالی اخراجات برداشت کرنے کا پابند تھا تاہم نومبر 2020ء میں معاہدے پر ترامیم پر اتفاق کیا گیا، جس پر دستخط کی تقریب آج منعقد ہوئی۔

تقریب میں روسی وزیرِ توانائی اور پاکستانی سفیر کے ہمراہ دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک ہوئے۔ پاک روس حکام کے مابین شمال جنوب گیس پائپ لائن منصوبے پر معاہدے میں ترامیم کے پروٹوکولز پر دستخط کیے گئے جن کے تحت منصوبے کا نام تبدیل کردیا گیا ہے۔

گیس پائپ لائن منصوبے کا نیا نام پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن رکھ دیا گیا ہے جو پاکستان اور روس کے مابین فلیگ شپ اسٹرٹیجک وینچر ہے۔ دونوں ممالک کے مابین معاہدے پر دستخط سے باہمی تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل پاکستان، بھارت، افغانستان اور ترکمانستان سمیت چار فریقی تاپی گیس پائپ لائن منصوبے میں پیش رفت ہوئی جس پر پاکستان اور ترکمانستان کے حکام نے اطمینان کا اظہار کیا۔

 وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گزشتہ برس 19 ستمبر کو وزیرِ اعظم کے سابق معاونِ خصوصی برائے امورِ پٹرولیم ندیم بابر اور تاپی پائپ لائن کمپنی کے سربراہ کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا جس میں تاپی منصوبے کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران ترکمانستان نے پاکستان کو منصوبے پر خدشات دُور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

مزید پڑھیں: تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ، پاکستان اور ترکمانستان کا اظہارِ اطمینان

Related Posts