اسلام آباد: وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سسٹم کا حصہ ہے جبکہ کچھ لوگ بیرونِ ملک سیاسی پناہ حاصل کرنے کیلئے قومی اداروں کا نام لیتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان حکومت کے تمام فیصلے کرتے ہیں تاہم اسٹیبلشمنٹ جو سسٹم کا حصہ ہے، اس سے ہمارے تعلقات بہت اچھے ہیں۔
ہارڈ ٹاک نامی پروگرام میں گفتگو کے دوران وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ پوری دنیا میں یہ تاثر بھارت پھیلا رہا ہے کہ پاکستان ہر کام فوج کے کہنے پر کر رہا ہے جبکہ یہ بے بنیاد پراپیگنڈہ ہے جو درست نہیں۔
گفتگو کے دوران کیے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ اکثر لاپتہ افراد رضاکارانہ طور پر افغانستان پہنچ گئے جبکہ مغربی میڈیا کا فیشن بن چکا ہے کہ کسی بھی واقعے کا الزام آئی ایس آئی پر ڈال دیتے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ آزادئ اظہارِ رائے پر پابندی عائد نہیں کی گئی۔ پاکستان ایک آزاد ملک ہے۔ حال ہی میں صحافی پر حملے پر کیے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ امیگریشن اور سیاسی پناہ لینے کیلئے قومی اداروں کا نام لیتے ہیں۔ یہ تاریخ رہی ہے۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل مشہورومعروف صحافی اور یوٹیوب وی لاگر اسد علی طور کو 3 نامعلوم افراد نے گھر میں گھس کر تشدد کا نشانہ بنایا جس کی میڈیا نمائندگان، حکومت، اپوزیشن اور ایمنسٹی انٹرنیشنل نے شدید مذمت کی۔
حملے سے قبل صحافی اسد علی طور نے ٹوئٹر پیغام میں احساس پروگرام کی سربراہ ثانیہ نشتر سے کہا کہ آپ نے خاتون سے جھوٹ کیوں بولا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام بند ہوچکا ہے؟ آپ کی حکومت سپریم کورٹ کے سامنے اعتراف کرچکی ہے کہ آپ نے بے نظیر پروگرام کا نام تبدیل کرکے احساس پروگرام رکھ دیا ہے۔
آج سے 4 روز قبل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منگل کی رات سیکٹر ایف 11 کے علاقے میں 3 نامعلوم ملزمان اسد علی کے فلیٹ میں جا گھسے اور معروف صحافی کے ہاتھ پاؤں باندھ دئیے۔
اس حوالے سے خود اسد طور کے بیان کے مطابق تینوں مسلح ملزمان انہیں مسلسل زدوکوب کرتے رہے، پستول کے بٹ اور پائپ کے ساتھ مارپیٹ کی اور زبردستی پاکستان زندہ باد کے نعرے لگانے پر مجبور کیا گیا۔
مزید پڑھیں: اسد علی طور پر 3 نامعلوم افراد کا گھر میں گھس کر تشدد، کیا صحافی محفوظ ہیں؟