اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے اجلاس میں پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی سے متعلق فیصلہ کریں گے ، کسی ایک جماعت یہ حق حاصل نہیں کہ وہ کسی ایک پارٹی کو نکالے یا رکھے۔
اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہفتے کے روز اسلام آباد میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا اجلاس ہوگا جس میں ملکی صورتحال اور بجٹ پر تبادلہ خیال ہوگا۔
مسلم لیگ ن کے صدر کا کہنا تھا کہ کہ پی ڈی ایم اجلاس میں مشاورت سے فیصلے کیے جائیں گے۔ میری کوئی ذاتی رائے نہیں، مسلم لیگ (ن) کی رائے ہے۔ میری دعوت کا پی ڈی ایم سے تعلق نہیں تھا۔ ہم نے پارلیمانی لیڈرز کو دعوت دی تھی ۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی غفلت کو مل کر ہم سے نے بے نقاب کرنا ہے۔ کورونا ویکسین کے آتے ہی حکومت نے کیا اقدامات کیے؟ کرپشن نہ ہوتی تو ویکسینیشن کے معاملات بہتر ہوتے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے اس وقت ملک کی قیادت نااہل لوگوں کے ہاتھوں میں ہے۔ حکومت قومی اداروں کو تباہ کر رہی ہے۔ ہم پر زبردستی قوانین لاگو نہ کئے جائیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو سلیکٹ کرکے قوم ہر مسلط کیا گیا۔ بند کمروں کی سیاست اب ختم ہو چکی ہے، اب سب کو ملک کے مستقبل کیلئے سوچنا ہوگا۔
پیپلزپارٹی کا نام لیے بغیر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ایک پارٹی کو 8 جماعتوں کے سامنے سرنڈر ہونا چاہیے۔