اونچی آوازسے لوگوں کو تکلیف، بڑے اسلامی ملک میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال محدود

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Major Islamic countries limits use of loud speakers

ریاض :مساجد کے قریب رہائش پذیر لوگوں کو اونچی آوازسے ہونیوالی تکلیف سے بچانے کیلئے ملک میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال محدود کردیا گیا۔

سعودی عرب کی تمام مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے نئے ضابطوں کا اعلان کیا گیا ہے جس کے تحت بیرونی لاؤڈا سپیکر اذان اور اقامت تک محدود ہوں گے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق وزیر اسلامی امور، دعوت و ارشاد ڈاکٹر عبد اللطیف آل الشیخ نے ہدایت جاری کر دی ہے۔

جاری ہونے والی ہدایت میں ملک کی مساجد کے آئمہ اور موذنین کو ہدایت دی گئی کہ وہ اذان اور اقامت کے علاوہ بیرونی لاؤڈ اسپیکر کا استعمال نہ کریں۔

وزارت کی ہدایت کے مطابق تمام مساجد میں بیرونی لاؤڈا سپیکر کی آواز والیوم کی پوری طاقت کے ایک تہائی ہوگی۔وزارت اسلامی امور نے تمام ریجنز اور کمشنریوں میں اپنے ذیلی دفاتر سے کہا کہ مساجد میں نئی ہدایات کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کی جائے۔

مزید پڑھیں:ایک اور اسلامی ملک کی اسرائیل کو تسلیم کرنے کی تیاری مکمل، مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر

وزارت نے کہا کہ دیکھا گیا ہے کہ مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال بغیر کسی ضابطے کے ہورہا ہے جس کے باعث مساجد کے پڑوس میں واقع گھروں کے رہائشیوں کو مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔خاص طور پر مریض، معمر اور بچوں کو مساجد سے آنے والی اونچی آوازوں سے تکلیف ہوتی ہے۔

علاوہ ازیں بے ضابطہ استعمال کی وجہ سے محلے کی مختلف مساجد کے ائمہ کی آوازیں ایک ہی وقت میں اٹھتی ہیں تو ان سے لوگ پریشان ہوتے ہیں۔

وزارت نے جو ہدایت نامہ جاری کیا وہ شرعی دلائل پر مبنی ہے جن کی روشنی میں معلوم ہوا ہے کہ امام کی آواز مسجد کے اندر موجود نمازیوں تک پہنچانا ضرورت ہے مگر مسجد کے باہر لوگوں تک پہنچانے کی ضرورت نہیں۔

وزارت نے کہا کہ بیرونی لاؤڈا سپیکر پر امام کی تلاوت کو اگر سنا نہ جائے تو اس سے خود قرآن کی بے حرمتی ہوتی ہے۔

مذکورہ ہدایت علامہ شیخ محمد بن صالح العثیمین اور علامہ ڈاکٹر صالح الفوزان کے فتوے سے بھی ماخوذ ہے جس میں اذان اور اقامت کے علاوہ بیرونی لاؤڈا سپیکر استعمال کرنے سے منع کیا گیا ہے۔

Related Posts