وزیراعظم اور وفاقی وزیر غلام سرور میں تکرار، کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وفاقی کابینہ نے مردم شماری سے متعلق جزوی تجاویز منظور کرلیں
وفاقی کابینہ نے مردم شماری سے متعلق جزوی تجاویز منظور کرلیں

اسلام آباد: کابینہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور میں جھڑپ، ذرائع کا کہنا ہے کہ آج کابینہ اجلاس کی اندرونی کارروائی خاصی گرم رہی، وزیراعظم نے کہا کہ میں نے زلفی بخاری سے استعفیٰ لے لیا ہے لیکن اس کے علاوہ جو بھی رنگ روڈ منصوبے کی کرپشن میں شامل ہوگا وہ کسی بھی صورت سزا سے نہیں بچ سکے گا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میں یہ ہرگز برداشت نہیں کروں گا کہ میری حکومت میں کابینہ کے ارکان میرا نام استعمال کر کے قوم کے 25 ارب روپے ڈکار جائیں۔ قصوروار تمام کرداروں کو قوم کے سامنے لایا جائے گا اور سزائیں دی جائیں گی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میری حکومت میں شامل کسی بھی وزیر یا مشیر پر کرپشن کا الزام لگے میں ہرگز برداشت نہیں کروں گا، جو بھی وزیر، مشیر رنگ روڈ منصوبے کی کرپشن میں شامل ہیں اگر وہ خود استعفیٰ نہیں دیں گے تو میں ان کو خود برطرف کروں گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر غلام سرور خان نے وزیراعظم عمران خان کو وضاحتیں دیتے ہوئے کہا کہ رنگ روڈ کے حوالے سے پنجاب حکومت کے ٹی او آرز غلط  تھے تحقیقات بھی غلط تھی۔ جس پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اگر رنگ روڈ منصوبے کے حوالے سے پنجاب حکومت کے ٹی او آرز غلط تھے تحقیقات غلط تھی تو آپ نے اس وقت آواز کیوں نہیں اٹھائی، اب جبکہ سوشل میڈیا پر رنگ روڈ  کے حوالے سے آپ کا نام آرہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ غلام سرور نے وزیراعظم سے کہا کہ میرے اوپر ایک انچ زمین کی کرپشن کا الزام ثابت ہو جائے تو میں استعفی دے دوں گا جو میری سزا ہو گی میں وہ بھی بھگتنے کو تیار ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ الزام تو سوشل میڈیا پر لگ رہا تھا تو آپ اس الزام کا جواب سوشل میڈیا پر ہی دے دیتے پریس کانفرنس کر کے صفائیاں دینے کی کیا ضرورت تھی؟

اس پر غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ میں نے کسی قسم کا کوئی مالی فائدہ نہیں اٹھایا چیزیں میرے خلاف جا رہی تھی اس لیے میں نے پریس کانفرنس کی تھی۔  وزیراعظم عمران خان نے دو ٹوک بات کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات اینٹی کرپشن، نیب اور ایف آئی اے کرے گی جو بھی قصوروار ہو گا وہ نہیں بچے گا کیونکہ زلفی بخاری کے ماموں اور دیگر فیملی ممبران پر بھی رنگ روڈ کرپشن کے الزامات ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں ایک بات واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ میرے سمیت کوئی بھی احتساب سے بالاتر نہیں، اور نہ ہی میں کرپشن کرنے والے کسی بھی شخص کو چھوڑوں گا پھر چاہے وہ کوئی میرا مشیر یا ہو وزیر ۔ جبکہ مشیر امین اسلم کے بارے میں بھی کہا جا رہا ہے کہ وہ بھی رنگ روڈ منصوبے کی کرپشن میں شامل ہیں ان پر بھی یہ الزام لگایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کراچی میں تیز آندھی، راشد منہاس روڈ پر دیوہیکل بل بورڈ گرنے سے ایک شخص زخمی

Related Posts