احتساب عدالت لاہور نے چوہدری شجاعت حسین اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف 20 سال سے زیرِ التواء تحقیقات بند کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے چوہدری برادران کے خلاف تحقیقات بند کرنے کیلئے عدالت سے خود درخواست کی۔ احتساب عدالت کے جج سجاد شیخ نے نیب کی درخواست قبول کرتے ہوئے عدم ثبوت کی بنیاد پر تحقیقات بند کرنے کا حکم دیا۔
چوہدری برادران کے خلاف غیر قانونی اثاثے بنانے، اختیارات کے ناجائز استعمال اور غیر قانونی تقرریوں کے الزام سمیت 3 مقدمات قائم کیے گئے تھے۔ ڈی جی نیب لاہور جنرل شہزاد سلیم کے مطابق تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ چوہدری برادران کے خلاف ٹھوس شواہد دستیاب نہیں۔
جنرل شہزاد سلیم نے کہا کہ تفتیشی افسر کے مطابق چوہدری برادران کے خلاف مقدمات قائم کرنے کیلئے شواہد ناکافی ہیں۔ قبل ازیں تفتیشی افسر کی رپورٹ کی روشنی میں چیئرمین نیب بھی چوہدری برادران کے خلاف تحقیقات بند کرنے کا حکم دے چکے ہیں۔ ڈیوٹی جج نے 6 مئی کو تفتیشی افسر کو غیر قانونی تقرریوں کے ریفرنس میں طلب کر لیا۔
لاہور ہائی کورٹ میں پہلے ہی چوہدری برادران نے نیب پر سیاسی انجینئرنگ کا الزام عائد کرتے ہوئے تحقیقات کو چیلنج کررکھا ہے۔ عدالت نے 20 برس سے زیرِ التواء تحقیقات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نیب کو گزشتہ برس دسمبر میں حکم دیا تھا کہ تحقیقات 4 ہفتوں میں منطقی انجام تک پہنچائی جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیماڑی کی ترقی پر سندھ حکومت بھرپور توجہ دے رہی ہے،سید نا صر شاہ