لاہور: صحت مند رہنا ہر کسی کا اچھا لگتا ہے لیکن اس کےلیے مسلسل اور بھرپور محنت درکار ہوتی ہے جس کا ثبوت لاہور کے 60 سالہ بزرگ اور تن ساز استاد عبدالوحید ہیں جنہوں نے حال ہی میں مسٹر پاکستان کا ماسٹرز ٹائٹل اپنے نام کیا ہے۔
استاد عبدالوحید کا کہنا ہے کہ وہ اپنی صحت کا خیال 16 سال کی عمر سے کر رہے ہیں او ابھی تک اس پر عمل پیرا ہیں۔ ماہ رمضان سے قبل ہی استاد وحید نے مسٹر پاکستان کا ٹائٹل جیتا اور کچھ ماہ قبل ہی انہوں نے مسٹر پنجاب کا ٹائٹل بھی جیتا تھا، انہوں نے مسٹر لاہور کا خطاب بھی حاصل کر رکھا ہے۔
پاکستان کے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے استاد وحید کا کہنا تھا کہ میں جوانی ہی سے اپنی صحت پر بھرپور توجہ دیتا آیا ہوں۔ 33 سال کی عمر میں 1994 میں اپنا ہیلتھ کلب کھولا لیکن خود میں نے 40 برس کی عمر میں باقاعدہ تن سازی شروع کی اور مقابلوں میں 10 سال قبل حصہ لینا شروع کیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ میں سلائی مشینوں کا کام کرتا ہوں اور روزانہ شام کو اپنے کلب جاتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ فٹنس کلب میں نے اپنے لیے نہیں بلکہ نوجوانوں کے لیے کھولا ہے تاکہ نوجوان کھیل کی طرف آئیں نشے کی لت میں نہ پڑیں۔
استاد وحید کا بتانا تھا کہ میری غذا میں روزانہ دو درجن انڈے ایک کلو قیمہ، دالیں، دلیہ، دودھ، دہی، سلاد اور پھل یا خشک میوہ جات شامل ہیں۔ ان چیزوں کو بھی ہم دن بھر میں 6 یا 7 حصوں میں تقسیم کرکے کھاتا ہوں اور درمیان میں آرام اور ورزش بھی کرتا ہوں۔
مسٹر پاکستان استاد عبدالوحید نے حکومت پاکستان اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے اپیل کی کہ حکومت ان کی سرپرستی کرے تاکہ وہ بین الاقوامی سطح پر بھی ملک کا نام روشن کرسکیں۔