ہم نے کبھی حکومت سے کیسز ختم کرنے کا مطالبہ نہیں کیا۔جہانگیر خان ترین

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہم نے کبھی حکومت سے کیسز ختم کرنے کا مطالبہ نہیں کیا۔جہانگیر خان ترین
ہم نے کبھی حکومت سے کیسز ختم کرنے کا مطالبہ نہیں کیا۔جہانگیر خان ترین

لاہور: پاکستان تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر خان ترین نے کہا ہے کہ ہم نے کبھی حکومت سے اپنے خلاف بنائے گئے کیسز ختم کرنے کا مطالبہ نہیں کیا۔

تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین کی عبوری ضمانت میں 19 مئی تک توسیع کردی گئی۔ دونوں سیاسی رہنماؤں کے خلاف کارپوریٹ فراڈ، جعلی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیسز میں عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست کی سماعت سیشن کورٹ لاہور اور بینکنگ کورٹ میں ہوئی۔

سیشن کورٹ لاہور میں دلائل دیتے ہوئے جہانگیر خان ترین کے وکیل نے کیس میں شفاف تحقیقات نہ ہونے کی شکایت کی اور کہا کہ جب ہمیں ایف آئی اے میں حاضری کیلئے بلایا جائے، پیش ہوں گے جبکہ بینکنگ کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں جہانگیر ترین اور دیگر ملزمان کی عبوری ضمانت میں 19 مئی تک توسیع منظور کر لی۔

بینکنگ کورٹ کے جج امیر محمد خان کے روبرو جہانگیر خان اور علی ترین کے علاوہ دیگر ملزمان بھی پیش ہوئے۔ وکلاء کی تیاری نہ ہونے پر عدالت نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شاید آئندہ توسیع نہ مل سکے۔ وکیلِ صفائی نے تفتیش میں نقائص کی موجودگی کی نشاندہی کی جس پر ایف آئی اے نے کچھ روز کی مہلت مانگ لی۔

وکیلِ صفائی نے کہا کہ جہانگیر ترین اور صاحبزادے پر عائد الزامات بے بنیاد ہیں۔ زبانی بیان کی جگہ دستاویزی ثبوت سامنے لائے جائیں۔ ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ موجودہ مقدمہ کسی بھی عدالت کی بجائے اخراج کا کیس ہے۔ بعد ازاں عدالت نے ملزمان کی ضمانت میں توسیع کی درخواست منظور کرلی۔

میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ ہم ہر بار سماعت کیلئے عدالت کے روبرو حاضری دیتے ہیں۔ دونوں کیسز میں تفتیش مکمل نہ ہونے کی وجہ سے 19 مئی تک عبوری ضمانت میں توسیع دی گئی جبکہ یہ کوئی فوجداری یا کریمنل کیس نہیں۔ امید ہے وزیرِ اعظم کو اچھی رپورٹ ملے گی۔

جہانگیر ترین نے کہا کہ علی ظفر کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے کہ وزیرِ اعظم کو رپورٹ پیش کریں۔ مجھے عمران خان نے انصاف کا یقین دلایا ہے۔ ایف آئی اے کا اس میں کوئی کردار نہیں۔ ہم تحقیقات اور تفتیش سے نہیں روکتے، نہ پیچھے ہٹتے ہیں اور نہ ہم نے کبھی یہ مطالبہ کیا کہ کیسز ختم کیے جائیں کیونکہ یہ ہمیں زیب نہیں دیتا۔

یہ بھی پڑھیں: جام کمال کو وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کے عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان

Related Posts