راولپنڈی: آج مزدوروں کا عالمی دن منایا جارہا ہے لیکن مزدور آج کے دن بھی اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کے لیے مزدوری کر رہے ہیں۔
محنت کش طبقے کا کہنا ہے کہ سارا دن مزدوری کی تلاش میں رہتے ہیں اور شام کو خالی ہاتھ گھروں کو لوٹ جاتے ہیں، کورونا وائرس کی تیسری لہر کی وجہ سے مارکیٹوں میں کام نہ ہونے کے برابر ہے جس کی وجہ بےروزگاری میں اضافہ ہورہا ہے۔
مزدوری نہ ملنے سے گھروں میں فاقے کی نوبت آگئی ہے۔ گھروں میں روزے دار بچوں کے لیے افطاری کے لئے کچھ بھی نہیں ہے۔
ایم ایم نیوز سے کرتے ہوئے ایک محنت کش کا کہنا تھا کہ جب سے کورونا وائرس کا مسئلہ شروع ہوا ہے مزدوری بہت کم ہوگئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ہم سے کام نہیں کراتا لیکن ہم لوگ روزہ رکھ کر صبح سویرے اٹھ کر مزدوری کے لئے مارکیٹ میں آ جاتے ہیں لیکن سارا دن انتظار کے بعد گھروں کو خالی ہاتھ لوٹ جاتے ہیں۔
ایک مزدور کا کہنا تھا کہ حکومت نے ابھی تک ہمارے روزگار کے بارے میں کوئی اقدامات نہیں کیے، ہمیں ان دنوں راشن کی اشد ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم دوسرے صوبوں اور شہروں سے اپنے بچوں کے لیے رزق حلال کمانے آئے ہیں لیکن یہاں بھی برے حالات ہیں ہم تو اب اتنے مجبور ہو گئے ہیں کہ زکوٰۃ، خیرات اور صدقات لے کر اپنا اور اپنے بچوں کو پیٹ پال رہے ہیں۔
عالمی یوم مئی کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے مزدوروں کا کہنا تھا کہ ہمیں تو یہ بھی پتہ نہیں کہ یوم مئی ہے کیا ہمارے لئے سب دن برابر ہیں حکومت کے ساتھ مخیر حضرات کو بھی چاہیے کہ مزدوروں کی مدد کریں راشن دیں اور دیگر ضروریات زندگی دیں تاکہ ہم بھی اپنے بچوں کے ساتھ عید اچھے طریقے سے گزار سکیں۔
یہ بھی پڑھیں : ہرارے ٹیسٹ: پاکستان نے زمبابوے کو ایک اننگز اور 116 رنز سے شکست دے دی