کراچی ایئرپورٹ پر برآمدی خوراک کی جانچ کیلئے جدید اسکینر کی تنصیب پر اتفاق

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Ministry of Commerce and CAA agree to install modern scanner at Karachi Airport

کراچی: وفاقی وزارت تجارت اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کی مابین کراچی ایئرپورٹ پر پھل سبزیوں اور جلد تلف ہو جانے والی دیگر برآمدی خوراک کی جانچ کے لیے جدید اسکینر کی تنصیب پر اتفاق ہوگیا ۔

اسکینر کی تنصیب سے پاکستان سے پھل سبزیوں خاص طور پرآم کی برآمدی کنسائنمنٹس کو کم سے کم وقت میں انسانی مداخلت کے بغیر اسکین کیا جاسکے گا جس سے آم کامعیار متاثر نہیں ہوگا اور شپمنٹ میں آنے والے تعطل اور رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد ملے گی جس سے آم کی ایکسپورٹ میں اضافہ ہوگا ۔

پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد کے مطابق پی ایف وی اے کے پارٹی کلچر ویژن 2030 پر عمل کرتے ہوئے وفاقی وزارت تجارت نے کراچی لاہور اسلام آباد اور ملتان کے ایئرپورٹ پر ام کی کنسائنمنٹ کی خودکار اور برق رفتاری سے جانچ کے لیے جدید اسکینرز کی تنصیب کی تجویز پر اصولی اتفاق کرتے ہوئے اس تجویز پر کراچی سے عمل درآمد کا فیصلہ کیا ہے۔

اس سلسلے میں وفاقی وزارت تجارت کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جنرل سید رافع بشیر شاہ، ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے افسران اور پی ایف وی اے کے چیئرمین شہزاد شیخ، سابق چیئرمین اسلم پکھالی اور سرپرست اعلیٰ وحید احمد پر مشتمل ایک وفد نے گزشتہ دنوں کراچی ایئرپورٹ کا دورہ کیا اور اسکینر کی تنصیب کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل سے ملاقات کی۔

وفد کے اراکین نے کارگو ٹرمینل کا دورہ کیا جہاں انہیں آم اور دیگر پھل سبزیوں کی جانچ، اینٹی نارکوٹکس ،سیکورٹی پروٹوکول اورگراؤنڈ ہینڈلنگ کے عمل کے بارے میں تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔

مزید پڑھیں:امریکی ڈالر کی اُونچی اُڑان، 155.30روپے کی بلند سطح پر پہنچ گیا

وحید احمد کے مطابق ایئرپورٹ پر جدید اسکینرز کی تنصیب کے لیے ہونے والے اس دورے میں وفاقی وزارت تجارت کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جنرل سید رافع بشیر شاہ نے ایئرپورٹ پر آم اور دیگر پھلوں کی اسکیننگ کے لیے جدید اسکینر کی تنصیب کے ساتھ تمام متعلقہ اداروں اور ایجنسیوں کے مابین ایک مربوط نظام کی تشکیل پر اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایئرپورٹ پر مختلف ایک ایجنسیاں ایک ہی عمل کو بار بار دہراتی ہیں جس سے ایکسپورٹ ہونے والے پھلوں کا معیار متاثر ہوتا ہے۔

اس دورے میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ ایئرپورٹ پر آم اور پھلوں کی اسکیننگ کے لیے جدید اسکینر کے ساتھ خصوصی شیڈ بھی تعمیر کیا جائے جہاں ایکسپورٹ کے لیے آنے والے پھل موسم کے اثرات سے محفوظ رہ سکیں اور بارشوں کے دوران پھلوں کی پیکنگ کو بھیگنے سے بچانے کے ساتھ ام کے ڈبوں میں فروٹ فلائی داخل ہونے کے امکان کو بھی ختم کیا جائے۔

وحید احمد نے کہا کہ ایئرپورٹس پر جدید اسکینرز کی تنصیب، خصوصی شیڈز کی تعمیر اور ون ونڈو کی سہولت سے پاکستان سے آم اور پھلوں سبزیوں کے ساتھ جلد تلف ہونے والی دیگر برآمدی خوراک سی فوڈ، پولٹری اور گوشت کی ایکسپورٹ کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

 

انہوں نے کہا کہ پی ایف وی اے نے وفاقی وزارت تجارت اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کو یقین دہانی کرائی ہے کہ پی ایف وی اے کو پھلوں کی اسکیننگ پر کوئی اعتراض نہیں۔ یہ تجویز خود پی ایف وی اے کے مرتب کردہ پارٹی کلچر ویژن 2030 کا حصہ ہے جس کا مقصد ایکسپورٹ میں حائل رکاوٹوں کا خاتمہ کرتے ہوئے پاکستان سے پھل سبزیوں کی برآمدات میں نمایاں اضافہ کرنا ہے۔

وحید احمد نے کہا کہ پی ایف وی اے نے وفاقی وزارت تجارت کو تجویز دی ہے کہ ایئرپورٹ پر نصب ہونے والے اسکینرز یورپ اور امریکا کے مطلوبہ معیار کے مطابق ہوں اور اس اہم پراجیکٹ کے لیے بین القوامی مہارت اور تجربہ کی حامل فرم کی کنسلٹیشن خدمات حاصل کی جائیں تاکہ اسکینر اور شیڈز کو عالمی معیار کے مطابق بنایا جاسکے۔

وحید احمد نے امید ظاہر کی کہ کراچی ایئرپورٹ پر جدید اسکینر اور ون ونڈو کی سہولت ام کے آئندہ سیزن تک فراہم کردی جائیگی جس سے پاکستان سے آم کی ایکسپورٹ کو براہ راست فائدہ ہوگا اور ایکسپورٹ کے حجم میں نمایاں اضافہ ہوگا۔

Related Posts