قومی اسمبلی اجلاس، فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کی قرارداد جمعہ تک موخر

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بجٹ 2021 پر بحث کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر کو ہوگا
بجٹ 2021 پر بحث کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر کو ہوگا

 اسلام آباد:آج ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس میں فرانس میں سرکاری سرپرستی میں توہین رسالت ؐکیخلاف فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کی قرارداد جمعہ تک موخر کردی گئی۔اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی اجلاس ہوا جس میں توہین رسالتؐ معاملے پر فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کی قرار داد پیش کی گئی۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی اجلاس شروع ہوا تو وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے معمول کا ایجنڈا موخر کرنیکی تحریک پیش کی، بعد ازاں پی ٹی آئی رکن امجد خان نیازی نے فرانسیسی سفیر کی ملک بدری بارے قرارداد پیش کی۔جس میں کہا گیا کہ فرانسیسی میگزین کی جانب سے پہلی بار 2015 میں گستاخانہ خاکے شائع کئے گئے۔

ایک بار پھر عالمی سطح پر مذہبی ہم آہنگی اور امن کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی گئی، یہ ایوان متنازع فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کی جانب سے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کی مذمت کرتا ہے، خاکے شائع کرنے پر پوری دنیا کے مسلمانوں نے شدید غم وغصے کے اظہار کیا۔

قرارداد کے فوراً بعد اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے، بات کا موقع نہ ملنے پر شاہد خاقان عباسی اسپیکر ڈائس پر پہنچ گئے،شاہد خاقان نے اپنے خطاب میں کہا کہ تحفظ ناموس رسالت پر کوئی دو رائے نہیں مگر یہ قرارداد ناکافی ہے۔

قرارداد میں فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کیلئے پارلیمنٹ سے رائے مانگتے ہوئے کہا گیا کہ فرانسیسی سفیر کو کیوں نہ ملک بدر کیاجائے اور اس معاملے پر بحث کی جائے۔

قرارداد میں مذہبی معاملات پر احتجاج کیلئے ملک کے مختلف مقامات پر جگہ فراہم کرنے کی بھی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ سڑکوں کی بندش کے بجائے احتجاج کیلئے مخصوص مقامات کا تعین کیاجائے۔

پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا کہ تمام مسلم ممالک سیاس معاملے پرسیرحاصل بات کی جائے اور تمام یورپین ممالک بالعموم اورفرانس کوبالخصوص معاملہ کی سنگینی سے آگاہ کیاجائے۔

وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے معاملے پر پارلیمنٹ کی کمیٹی بنانے کی تحریک بھی پیش کی۔ ایوان نے خصوصی کمیٹی بنانے کی تحریک منظور کرلی۔ علی محمد خان نے کہا کہ یہ قرارداد پرائیویٹ ممبر کی طرف سے آئی ہے اور حکومت اس پر کوئی دعویدار نہیں۔

یاد رہے کہ پیپلزپارٹی کے ارکان قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ مسلم لیگ ن کے 34 اور جے یو آئی ف کے 7 ارکان اور جماعت اسلامی کے ایک رکن اجلاس میں شریک ہوا۔

مزید پڑھیں: مذاکرات کے باوجود حکومت کا تحریک لبیک کو کالعدم برقرار رکھنے کا فیصلہ

Related Posts