بھارتی حکومت کے نام اقوام متحدہ کے ماہرین کے خط کا خیر مقدم کرتے ہیں، سردار مسعود

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھارت کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کی کہانی بہت تلخ اور مایوس کن ہے،صدر آزاد کشمیر
بھارت کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کی کہانی بہت تلخ اور مایوس کن ہے،صدر آزاد کشمیر

اسلام آباد :آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے اقوام متحدہ کے پانچ انسانی حقوق کے ماہرین کے طرف سے بھارتی حکومت کے نام خط کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خط میں جن انسانی حقوق کی پامالیوں کا ذکر کیا گیا ہے صورتحال اس سے کئی زیادہ سنگین ہے۔

جاری بیان میں انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کے اقلیتوں کے امور، اظہار رائے کے حقوق کے تحفظ، پر امن اجتماع کے حق، نسل پرستی و نسلی امتیاز اور مذہبی آزاد ی کے حوالے سے کام کرنے والے پانچ ریپوریٹر ز نے بھارتی حکومت کے نام اپنے خط میں اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

حکومت کی طرف سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور ڈومیسائل قوانین میں تبدیلی سے مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں کے حقوق پر نہایت منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ماہرین نے مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزی تک اپنی بات محدود رکھی ہے جبکہ ہمارا یہ خیال ہے کہ بھارت کی مودی حکومت جموں و کشمیر کے مسلمانوں کے وجود کے خلاف سازشوں کے طعنے بانے بننے میں مصروف ہے۔

صدر آزاد کشمیر نے بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں رونما ہونے والے واقعات کو درست انداز میں رپورٹ کرنے والے صحافیوں کے خلاف بھارتی حکومت کی تازہ ترین پابندیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے حقوق کی بین الاقوامی تنظیم جرنلسٹ وید آوٹ باڈرز اور دوسرے اداروں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے صحافیوں اور صحافتی اداروں پر ناروہ پابندیوں اور صحافیوں کے جان و مال کو لاحق خطرات کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔

صدر آزاد کشمیر نے بھارتی حکومت کی طرف سے صحافیوں کی آزادانہ رپوٹنگ پر تازہ ترین پابندیوں کو انسانی حقوق اور آزادی اظہار کے حق پر ڈاکے ڈالنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے صحافی بھارتی حکومت کہ ان غیر قانونی اقدامات کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔

صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ اب صورتحال تو یہ ہو گی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی فوجیوں کے دل بھی ان مظالم سے دھل گے ہیں اور ان میں سے کچھ نے ان مظالم کو جاری رکھنے سے انکار کر دیا ہے۔

جس کی تازہ ترین مثال وہ خاتون پولیس آفیسر ہے جس نے یہ کہہ کر کہ یہ میرا کشمیر ہے اور میں یہاں کے باسیوں کے خلاف ظلم و ستم کا حصہ نہیں بن سکتی۔ خاتون پولیس آفیسر کے اس جرات اظہار کے بعد اسے اپنے عہدے سر برطرف کر دیا گیا۔

Related Posts