پیپلز پارٹی کی پوری کوشش ہے کہ پی ڈی ایم دوبارہ فعال ہوجائے۔راجہ نذیر ایڈووکیٹ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پیپلز پارٹی کی پوری کوشش ہے کہ پی ڈی ایم دوبارہ فعال ہوجائے۔راجہ نذیر ایڈووکیٹ
پیپلز پارٹی کی پوری کوشش ہے کہ پی ڈی ایم دوبارہ فعال ہوجائے۔راجہ نذیر ایڈووکیٹ

راولپنڈی: پاکستان پیپلز پارٹی کے ڈویژنل ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات راجہ نذیر ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ پی پی پی کی پوری کوشش ہے کہ پی ڈی ایم دوبارہ فعال ہوجائے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے ڈویژنل ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات راجہ نذیر ایڈوکیٹ نے ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے اچھا پلیٹ فارم تھا۔پیپلز پارٹی نے فہم وفراست سے سوچ سمجھ کر فیصلے کیے۔ پی ڈی ایم اس لیے بنی تھی کہ حکومت کو ہر صورت گھر بھیجنا ہے لیکن بدقسمتی سے سب سے پہلے اے این پی اور پھر پیپلز پارٹی اپوزیشن اتحاد سے نکل گئی۔

ایم ایم نیوز سے گفتگو کے دوران راجہ نذیر ایڈووکیٹ نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کے حوالے سے ہماری سیٹیں زیادہ تھیں اور ہم الیکشن جیتے۔ن لیگ کی طرف سے بداعتمادی کا اظہار کیا گیا یا شاہد خاقان عباسی نے پہلے شوکاز نوٹس کیا اور پھر بعد میں اس پر معذرت بھی کی اور قبول کیا کہ شوکاز کا لفظ غلط لکھا گیا تھا۔وہ لفظ استعمال نہیں کرنا چاہئے تھا۔اگر یہ اتحاد اب تک بنا رہتا تو ہم پنجاب سمیت مرکز میں عدم اعتماد کی تحریک لا چکے ہوتے۔

گفتگو کے دوران راجہ نذیر ایڈووکیٹ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور مولانا فضل الرحمان کے رویے دیکھ کر مجبوراً پیپلزپارٹی کو پی ڈی ایم سے استعفے دینے پڑے لیکن اب شاہد خاقان عباسی کی معذرت کے بعد امید ہے کہ شاید پاکستان پیپلز پارٹی دوبارہ اپوزیشن اتحاد کا حصہ بن سکتی ہے جس کا فیصلہ سابق صدر آصف علی زرداری کریں گے۔ آصف علی زرداری بے مثال سیاست دان ہیں جس نے وقت کی نزاکت کے اعتبار سے بہترین فیصلے کیے۔ 

پاکستان پیپلز پارٹی کے ڈویژنل ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات نے کہا کہ موجودہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کو بھی آصف زرداری سے سیکھنا چاہئے کیونکہ انہوں نے تحمل اور تدبر سے سیاست کی ہے۔ ہماری پوری کوشش ہے کہ دوبارہ سے پی ڈی ایم اچھے طریقے سے فعال ہو جائے۔اپوزیشن جماعتوں کو ایک دوسرے پر اعتماد کرنا ہوگا۔ اعتماد کے بغیر کچھ بھی نہیں ہو سکتا۔ن لیگ کو پیپلز پارٹی کیلئے اچھے الفاظ استعمال کرنا ہوں گے۔

پیپلز پارٹی رہنما راجہ نذیر ایڈووکیٹ نے کہا کہ اگر اعتماد نہ کیا گیا تو پھر پہلے جیسے معاملات ہو سکتے ہیں۔ایک دوسرے پر تنقید سے فاصلے بڑھتے ہیں اور تنظیم کمزور ہوتی ہے۔مقاصد حاصل کرنے کیلئے متحد ہونا بہت ضروری ہوتا ہے۔ اتفاق کے بغیر کامیابی ناممکن ہے۔ ہم نے ہمیشہ مفاہمت کی سیاست کی۔کبھی تشدد کا راستہ اختیار نہیں کیا۔ ہمیں اپنے قائد آصف زرداری پر فخر ہے۔ ایسے سیاستدان صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت کراچی کے 2 کالجز ہتھیانے کیلئے تیار ہے،خواجہ اظہار

Related Posts