مشترکہ مفادات کونسل کا فوری طور پر نئی مردم شماری کرانے کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Council of Common Interests decides to new census in pakistan

اسلام آباد:مشترکہ مفادات کونسل کا فوری طور پر نئی مردم شماری کرانے کا فیصلہ،مردم شماری کے بنیادی فریم ورک پر 6 سے 8 ہفتوں میں کام مکمل ہونے کے بعدستمبر یا اکتوبر میں نئی مردم شماری کا عمل شروع ہوجائے گا ۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کے بعدمیڈیا کوبریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ نومبر 2017میں مردم شماری ہوئی تھی ، مردم شماری کی بنیاد پر انتخابات کا عمل مکمل کیا جا تاہے، مردم شماری الیکشن کی بنیاد بنتی ہے، جس پر حلقہ بندی ہوتی ہے، نومبر2017 کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 1فیصد سیمپل کا دوبارہ آڈٹ کیا جائے۔

اسد عمر نے کہا کہ وسائل کی تقسیم کا فارمولابھی آبادی کے تناسب کے حساب سے کیاجاتاہے،آج اکثریتی رائے سے مردم شماری کے نتائج کو منظور کرنے کا فیصلہ کیاہے، مردم شماری کے بنیادی فریم ورک پر 6 سے 8 ہفتوں میں کام مکمل ہوجائے گا ، ستمبر یا اکتوبر میں نئی مردم شماری کا عمل شروع ہوجائے گا۔

مزید پڑھیں:مردم شماری کی منظوری کے بغیر بلدیاتی انتخابات نہیں ہوسکتے، وزیر اعلیٰ سندھ

وفاقی وزیراسد عمرکا کہنا تھا کہ پرانی مردم شماری کو ٹھیک نہیں کیا جا سکتا نہ استعمال کیا جا سکتا ہے اس لئے فیصلہ کیا کہ انتظار نہیں کرنا ہے اورفوری اگلی مردم شماری کرانی ہے،نئی مردم شماری کا عمل مارچ2023تک مکمل کر لیا جائے گا،اگلے جنرل الیکشن سے قبل نئے مردم شماری پر حلقہ بندی بھی کرائی جا سکیں گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ مردم شماری نتائج کی منظوری کےحق میں نہیں تھے،وزیر اعلیٰ سندھ نے جو فیصلہ کیا وہ ان کا آئینی حق ہے۔

Related Posts