اسلام آباد: وفاقی حکومت نے براڈ شیٹ اسکینڈل میں ملوث نیب کے دو سابق چیئرمینوں اور افسران کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیاہے۔
وفاقی حکومت نے فیڈرل انوسٹی گیشن اتھارٹی(ایف آئی اے ) کو براڈ شیٹ اسکینڈل میں ملوث نیب کے دو چیئرمینوں اور افسران کے خلاف تحقیقات کے لئے منظوری د ے دی ہے۔ ایف آئی اے 2011 سے 2017 کے دوران نیب کے چیئرمینوں اور ذمہ دار افسران کے خلاف تحقیقات کرے گا۔
وفاقی کابینہ نے نیب کا 2011 سے 2017 کے درمیان کے دور کو تاریک ترین دور قرار دیا ہے ۔ کابینہ کا کہنا ہے کہ نیب افسران نے عدالت کو گمراہ کرتے ہوئے تندہی سے سوئس کیسز بند کرانے میں کردار ادا کیا ۔
حکومت کا کہنا ہے کہ نیب افسران کے کردار کی وجہ سے اصل ریکارڈ دستیاب ہونے کے باوجود سوئس کیسز بند کرائے گئے جبکہ سوئس کیسز سے متعلق نیب کے پاس اصل ریکارڈ موجود تھا۔
واضح رہے کہ جسٹس(ر)عظمت سعید کی سربراہی میں براڈ شیٹ سکینڈل کی تحقیقات کے لئے کمیشن بنایا گیا تھا جس کی رپورٹ کے مطابق براڈشیٹ کمپنی کو 15 لاکھ ڈالر کی غلط ادائیگیاں کی گئیں تھیں اور کمیشن نے نیب کو سوئس مقدمات کا سربمہر ریکارڈ کھولنے کی بھی سفارش کی تھی۔