ناسلا ٹاور گرانے کے حکم پر مکینوں میں کھلبلی، فلیٹ خالی کرنے سے انکار

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی : سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیر سماعت تجاوزات کیس میں عدالت عظمیٰ کی جانب سے شاہراہ قائدین اور شاہراہ فیصل کے سنگم پر پلاٹ نمبر 193 سندھی مسلم ہاوسنگ سوسائٹی میں رہائشی منصوبے ناسلا ٹاور فوری منہدم کرنے کے احکامات کے بعد رہائشیوںمیں کھلبلی مچ گئی۔

اس حوالے سے ناسلا ٹاور کے ایک رہائشی امتیاز نے ایم ایم نیوز ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسے کیسے خالی کر دیں،کمشنر ، ڈی جی ایس بی سی اے ، محکمہ ریونیو سمیت سب غلط ہیں صرف ایک آدمی صحیح ہے؟۔امتیاز نے کہا کہ بلڈر کے پاس تمام دستاویزات موجود ہیں،یہاں 44 الاٹیز رہائش پذیر ہیں ، 3 سے 4 کروڑ کا فلیٹ خریدا ہے ایسے کیسے خالی کردیں گے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم نے خواتین کیخلاف تضحیک آمیز بیان دیا، سول سائٹی سراپا احتجاج

امتیاز کا کہنا تھا کہ اس وقت کیوں ان لوگوں سے نہیں پوچھا جاتا جو ادارے ایسے منصوبے بنانے کی اجازت دیتے ہیں اور اسے قانونی قرار دیتے ہیں،امتیاز نے ایک سوال پر کہا کہ ہمارے پاس تمام قانونی دستاویزات ہیں ، ہم اس حوالے سے کمیٹی بنا رہے ہیں ، جلد مشترکہ لائحہ عمل اپنائیں گے ،انہوں نے کہاکہ گھر کیوں خالی کریں گے جبکہ ہم نے تمام قانونی تقاضے پورے کیے ہیں۔

 

واضح رہے کہ جس مقام پر ناسلا ٹاو تعمیر کیا گیا ہے یہ سندھ مسلم ہاوسنگ سوسائٹی پلاٹ نمبر 193 ہے اب سے 7 سال قبل یہاں ایک بنگلہ بنا ہوا تھا ، اس بنگلے کی تعمیر کے بعد یہاں سے گزرنے والے نالے کا رخ تبدیل کر کے اس بنگلے کو بچایا گیا تھا ، بنگلہ بچانے کے ساتھ شاہراہ فیصل سے شاہراہ قائدین کی طرف جانے کے لیے سڑک بھی اس بنگلے کے سامنے سے بنائی گئی تھی جس کے باعث برساتی نالے کا قدرتی رخ تبدیل ہو گیا تھا۔

سپریم کورٹ میں کراچی میں تجاوزات کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران نالوں پر قائم تجاوزات کے فوری خاتمے کا حکم دیا گیا تھا ، آج جب دوبارہ ناسلا ٹاور کا زکر ہوا تو متعلقہ اداروں نے اسے لیز پلاٹ قرار دیا تھا جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کہیں سپریم کوٹ اور وزیر اعلیٰ ہاوس میں بھی کوئی عمارت نہ بن جائے، سپریم کورٹ نے ناسلا ٹاور کو فوری منہدم کر نے کا احکامات بھی جاری کردیے تھے۔

Related Posts