کراچی : سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیر سماعت تجاوزات کیس میں عدالت عظمیٰ کی جانب سے شاہراہ قائدین اور شاہراہ فیصل کے سنگم پر پلاٹ نمبر 193 سندھی مسلم ہاوسنگ سوسائٹی میں رہائشی منصوبے ناسلا ٹاور فوری منہدم کرنے کے احکامات کے بعد رہائشیوںمیں کھلبلی مچ گئی۔
اس حوالے سے ناسلا ٹاور کے ایک رہائشی امتیاز نے ایم ایم نیوز ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسے کیسے خالی کر دیں،کمشنر ، ڈی جی ایس بی سی اے ، محکمہ ریونیو سمیت سب غلط ہیں صرف ایک آدمی صحیح ہے؟۔امتیاز نے کہا کہ بلڈر کے پاس تمام دستاویزات موجود ہیں،یہاں 44 الاٹیز رہائش پذیر ہیں ، 3 سے 4 کروڑ کا فلیٹ خریدا ہے ایسے کیسے خالی کردیں گے۔
مزید پڑھیں: وزیر اعظم نے خواتین کیخلاف تضحیک آمیز بیان دیا، سول سائٹی سراپا احتجاج
امتیاز کا کہنا تھا کہ اس وقت کیوں ان لوگوں سے نہیں پوچھا جاتا جو ادارے ایسے منصوبے بنانے کی اجازت دیتے ہیں اور اسے قانونی قرار دیتے ہیں،امتیاز نے ایک سوال پر کہا کہ ہمارے پاس تمام قانونی دستاویزات ہیں ، ہم اس حوالے سے کمیٹی بنا رہے ہیں ، جلد مشترکہ لائحہ عمل اپنائیں گے ،انہوں نے کہاکہ گھر کیوں خالی کریں گے جبکہ ہم نے تمام قانونی تقاضے پورے کیے ہیں۔