ایران پر عائد کی گئی پابندیوں پر نظر ثانی کیلئے تیار ہیں، امریکا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایران پر عائد کی گئی پابندیوں پر نظر ثانی کیلئے تیار ہیں، امریکا
ایران پر عائد کی گئی پابندیوں پر نظر ثانی کیلئے تیار ہیں، امریکا

واشنگٹن:امریکا کی جانب سے موقف اختیار کرگیا ہے کہ اگر ایران جوہری معاہدے کی تعمیل کرتا ہے تو وہ اس کے خلاف اہم پابندیوں پر نظر ثانی کے لیے تیار ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن 2015 کے جوہری معاہدے میں واپس جانا چاہتے ہیں تاہم وہ بات پر مصر ہیں کہ ایران پہلے جوہری پروگرام کی خلاف ورزیوں کو روکے۔خیال رہے کہ 2018 میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جوہری معاہدے سے دستبردار ہو گئے تھے۔

جس کے بعد ایران کی جانب سے جوہری معاہدے کی خلاف ورزیوں کا اعلان کیا گیا تھا۔امریکہ محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ امریکہ پابندیاں اٹھانے پر غور کرنے کے لیے تیار ہے، لیکن صرف ان پابندیوں سے جو جوہری معاہدے سے متعلق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یقینی طور پر یکطرفہ اقدامات قبول نہیں کیے جائیں گے۔جوہری معاہدے کے حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ اس کا فارمولا آج بھی وہی ہے کہ ایرانی جوہری پروگرام کے مستقل طور پر روکنے کے بدلے پابندیوں کا خاتمہ ہوگا۔

معاہدے سے نکلنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر پابندیاں عائد کی تھیں اس میں ایرانی تیل خریدنے پر بھی پابندی عائد تھی۔ تیل ایران کے لیے اہم برآمدات میں سے ہے۔

موجودہ امریکی انتظامیہ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت دیگر پابندیاں بھی عائد کی ہیں، جن سے ایرانی رہنما برہم ہوئے تھے۔لیکن جوہری مذاکرات میں ان معاملات پر بات چیت نہیں ہوگی۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ کا کہنا ہے کہ ’چاہے جوائنٹ کمیشن کا ایجنڈا نتیجہ خیز ثابت ہو یا نہیں لیکن یورپین ممالک اور مذاکرات میں موجود دیگر ممالک وہ شرائط یاد دلائیں گے جن پر امریکہ نے عمل کرنا ہے۔

برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی اور روس بھی اس جوہری معاہدے کے شراکت دار ہیں اور اس معاہدے میں امریکہ کے واپسی کے خواہاں ہیں۔ایران کا کہنا ہے کہ ان ممالک کے مذاکرات کا مقصد ایران پر عائد پابندیوں کا خاتمہ ہے۔

Related Posts