کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کراچی رجسٹری میں8 اپریل کو نالہ تجاوزات، سرکلر ریلوے اور چائنہ کٹنگ سمیت اہم مقدمات کی سماعت کرے گا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ ، چیف سیکریٹری سندھ ، کمشنر کراچی ، ڈی جی ایس بی سی اے ، ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی ، کنٹونمنٹس اور ڈے ایچ اے کے حکام کو نوٹسز جاری کردیئے گئے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کثیرالمنزلہ عمارتوں، ہل پارک تجاوزات، نالوں پر قائم تجاوزات ، نالوں کی توسیع اور دیگر کیسز کی بھی سماعت کرے گا۔
گذشتہ سماعتوں میں عدالت نے کمشنر کراچی ار ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کو نالوں کے اطراف تجاوزات کے خاتمے اور نالوں کی تعمیر اور مرمت مکمل کرکے آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔ تاہم نالوں پر قائم تجاوزات مکمل طور پر مسمار نہیں کی جاسکیں کیونکہ بعض مقامات پر مزاحمت کا سامنا رہا جبکہ انتظامیہ متاثرین کو معاوضے کےچیک دینے میں بھی تاحال ناکام ہے۔
اسی طرح کی دلچسپ صورتحال سرکلر ریلوے اور شہر بھر میں غیرقانونی تعمیر کے حوالے سےبھی ہے۔ کیونکہ پاکستان ریلوے نے تین مرحلوں پر مشتمل سرکلر ریلوے اب تک مکمل نہیں کیا ہے۔ دوسرے مرحلے میں ریلوے ٹریک انتہائی ناکارہ اور بوسیدہ ہے جبکہ تیسرے مرحلے پر اب کام ہی شروع نہیں ہو سکا ۔ صرف نمائشی طور پر گلشن اقبال اور گلستان جوہر میں فوٹو سیشن کے لیے انہدامی کارروائیاں کی گئیں۔ جس سے اب سرکلر ریلوے تیسرے مرحلے ڈرگ روڈ اسٹیشن تا اورنگی ٹاؤن اسٹیشن تک ریلوے ٹریک بحال نہیں ہوسکا اور نہ ریلوے اسٹیشن قابل استعمال ہے۔
اسی طرح شہر کو کنکریٹ کا جنگل بنانے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی مکمل پشت پناہی نظر آتی ہے۔ گذشتہ سماعت میں چیف جسٹس سمیت بینچ کے سخت ریمارکس کے باوجود تاحال غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں : بڑھتی مہنگائی پر جواب جمع نہ کرانے پر عدالت سندھ حکومت پر برہم