صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع ہری پور تحصیل خان پور کے گاؤں سورج گلی میں لگائے گئے کرشنگ پلانٹس اہل علاقہ کے لیے زحمت بن گئے۔ اہل علاقہ کا کہنا ہے بلاسٹنگ کے دوران پتھر گرنے سے متعدد گھر تباہ ہو گئے ہیں جبکہ مساجد کے کئی حصہ بھی شہید ہو چکے ہیں۔
ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سورج گلی کے مکینوں کا کہنا تھا کہ ہم شہر اقتدار سے 25 کلومیٹر کی دوری پر موجود ہیں ہمارے گھروں کے عقب میں مارگلہ کا پہاڑی سلسلہ ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا بلین ٹری منصوبہ بھی تباہ کردیا گیا ہے۔ پہاڑوں کے اوپر درخت لگائے گئے تھے وہ اس کرشنگ مافیا نے خود سے آگ لگا کر ختم کر دیے ہیں۔
اہل علاقہ کا کہنا تھا کہ جب پہاڑوں کو بلاسٹ کرتے ہیں تو پتھر ہمارے گھروں میں آ کر گرتے ہیں جس کی وجہ سے ہماری مویشی مرچکے ہیں ہمارے گھروں کی دیواروں میں دراڑیں پڑ چکی ہیں اور مساجد تک محفوظ نہیں رہی ہیں ، مساجد کچھ حصہ شہید ہوچکا ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے انوائرمنٹ ڈیپارٹمنٹ سے لے کر انتظامیہ ہری پور ایس پی سب جہگوں پر اس غیر قانونی کریشنگ پلانٹس کے خلاف درخواستیں دیں رکھی ہیں ، سپریم کورٹ میں پٹیشن فائل کر رکھی ہے۔
کے پی کے کے انوائرمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرائی ہے کہ اس جگہ پر انسانی زندگی گزارنا ممکن ہی نہیں بلاسٹنگ کی وجہ سے دھول مٹی ہوتی ہے جس کی وجہ سے دمہ سانس کی بیماریاں آنکھوں کی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔
اہل علاقہ کا کہنا تھا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آبادیوں کے اندر سے کرشنگ پلانٹس بند کرائے جائیں، یہاں پر کریشنگ اور بلاسٹنگ سمجھ سے بالاتر ہے اگر یہ کریشنگ پلانٹ یہاں سے بند نہ کرائے گے تو ہم احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے۔