نئی دہلی: عالمی پروگرام کے تحت غریب ممالک کو فراہم کی جانے والی بھارتی میں تیار کردہ 2کروڑ 80 لاکھ ایسٹرا زینیکا ویکسین میں سے ایک تہائی سے زائد کی بھارت میں موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔بھارتی حکومت کی نا اہلی کے باعث یہ خوراکیں ابھی تک بھارت سے باہر نہیں جاسکی ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اس بات کا انکشاف یونیسیف اور ایک ذرائع سے ملنے والے اعدادوشمار میں کیا گیا۔بھارت کو اس انکشاف کے بعد شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کہ انڈیا نے کوویکس پروگرام کے تحت جو ویکسین سپلائی کرنی تھی اس میں سے اکثر ملک سے باہر گئی ہی نہیں۔
بھارت نے بڑی تعداد میں ویکسین کی برآمدات میں تاخیر کی حالانکہ دنیا کے غریب ممالک انتہائی شدت سے اس کے منتظر ہیں۔یونیسیف کی ویب سائٹ پر موجود اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان کوویکس ویکسین کی ایک کروڑ خوراکیں موصول ہوئیں جو کسی بھی ملک کو ملنے والی سب سے بڑی تعداد ہے۔
بہت سے غریب اقوام کا انحصار اسی پروگرام پر ہے لیکن انہیں انتہائی کم تعداد میں ویکسین ملی ہے یا پھر ملی ہی نہیں ہے۔سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے لائسنس کے تحت بنائی گئی ایسٹرازینیکا کی لاکھوں خوراکیں غریبوں کو ویکسین لگانے کے عالمی پروگرام کے تحت کوویکس کے ابتدائی آرڈر کا بہت بڑا حصہ بنتی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کی زیر سربراہی اور خیراتی اداروں اور کمپنیوں اور گاوی اتحاد ممالک کی جانب سے چلایا جانے والے عالمی پروگرام کے تحت اس سال دو ارب ویکسین کی خوراک کی فراہمی کا ہدف ہے اور ان کو یونیسف تقسیم کرتا ہے۔
لیکن اس پروگرام کا سست روی سے آغاز ہوا ہے، حکام نے یہ شکایت کی ہے کہ دولت مند ممالک نے ویکسینوں کی ابتدائی مقدار کی بڑی تعداد پر قبضہ کر لیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کو اپنی ایک کروڑ خوراکیں جلدی ملی ہیں کیونکہ عالمی سطح پر خوراکوں کی تقسیم سے قبل کوویکسین کو عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پر ویکسین کے استعمال کی منظوری کے لیے انتظار کرنا پڑا تھا۔