کورونا میں مبتلا وزیر اعظم کی اجلاس کی صدارت، کیا قرنطینہ میں کام کرنا ممکن ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کورونا میں مبتلا وزیر اعظم کی اجلاس کی صدارت، کیا قرنطینہ میں کام کرنا ممکن ہے؟
کورونا میں مبتلا وزیر اعظم کی اجلاس کی صدارت، کیا قرنطینہ میں کام کرنا ممکن ہے؟

اسلام آباد: کورونا کا شکار ہونے کے باوجود اجلاس کی صدارت کرنے پر وزیراعظم عمران خان  کیخلاف سوشل میڈیا پر تنقید کا طوفان برپا کردیا گیا ہے۔ 

وزیر اعظم عمران خان کو فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی سٹہ مافیا کیخلاف کارروائیوں پر رپورٹ پیش کر دی گئی ہے،وزیر اعظم عمران خان نے طاقتور مافیا کیخلاف ایکشن جاری رکھنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کورونا آئسولیشن کے دوران اپنی رہائشگاہ پر محدود سرکاری سرگرمیاں شروع کر دی ہیں۔ اس دوران وزیر اعظم سے پارٹی رہنماؤں اور افسران نے ملاقات کی۔ ان میں شبلی فراز، زلفی بخاری، فیصل جاوید، یوسف بیگ مرزا اور پرنسپل سیکرٹری اعظم خان بھی موجود تھے۔

اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ پہلی مرتبہ طاقتور مافیا قانون کے تابع آ چکا ہے۔ سٹہ اور قبضہ مافیا کے خلاف کاروائیاں جاری رکھیں۔ قانون کی حکمرانی سے کسی کو انکار کی اجازت نہیں ہوگی۔قانون سب کے لئے برابر ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان عظیم فلاحی ریاست کی جانب کامیابی سے گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم پوری توجہ احساس پروگرام کے ذریعے غریبوں کی بہبود پر لگائے۔

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قانون کی حکمرانی پر کسی بھی صورت سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔ رول آف لاء کو ہر صورت بر قرار رکھا جائے گا، انہوں نے کہا کہ جس ملک میں قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی نہ ہو وہ بھلا کیسے ترقی کرسکتا ہے، وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں جنگل کا قانون نہیں ہوسکتا۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے باوجود اجلاس کی صدارت کرنے پر شدید تنقید کی جارہی ہے، سوشل میڈیا صارفین نے طوفان برپا کردیا ہے اور وزیراعظم عمران خان کے اقدام کو انسانی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف قرار دیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: امن کی خواہش کوکمزوری نہ سمجھاجائے، وطن کا ہر قیمت پر دفاع کریں گے۔صدرِمملکت

 

Related Posts