صوبہ پنجاب کے شہر چنیوٹ میں پولیس نے انوکھا کارنامہ سرانجام دیتے ہوئے 4 ماہ کے شیرخوار بچے پر مقدمہ درج کردیا ہے، بچے کا والد عبوری ضمانت کرانے کیلئے عدالت پہنچ گیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس نے 25 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جس میں 4 ماہ کا بچہ حسنین شہزاد بھی شامل ہے۔ تھانہ بھوآنہ کے علاقے موضو نٹھرکے میں ایک مذہبی جماعت کے افراد نے جلسہ منعقد کرایا جبکہ کورونا ایس او پیز کے تحت ضلعی انتظامیہ نے ہر قسم کے جلسے جلوس پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔
ایس او پیز کی خلاف ورزی اور جلسے کے انعقاد پر پولیس حرکت میں آگئی۔ پولیس نے جلسہ منتظمین کے خلاف دفعہ 188 اور ساؤنڈ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ سیکیورٹی ملازم نے علمائے کرام کو خوش آمدید کہنے والوں میں شامل افراد کو بھی مقدمے میں نامزد کرنے کی سفارش کی۔
خوش آمدید کے بینرز پر لکھے ناموں میں حسنین شہزاد بھی شامل تھا جسے پولیس نےآنکھیں بند کرکے مقدمے میں نامزد کردیا۔ 4 ماہ کے بچے حسنین شہزاد کا والد بچے کی عبوری ضمانت کرنے کیلئے علاقہ مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہوا۔ علاقہ مجسٹریٹ نے بچے کو یہ کہہ کر واپس بھجوا دیا کہ بچے کی ضمانت کی کوئی ضرورت نہیں۔
ترجمان پولیس، سب انسپکٹر محسن خان کا کہنا ہے کہ ڈی پی او بلال ظفر شیخ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی انوسٹی گیشن کوثر کو تحقیقیاتی افسر مقرر کردیا۔ سیکیورٹی برانچ سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی گئی۔ ذمہ داروں کے خلاف 24 گھنٹوں میں رپورٹ پیش ہونے کے بعد کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: رینجرز پر حملے کا کیس، دہشت گرد کے زخمی ہونے کا انکشاف