کراچی : شہرقائد میں تباہ حال سڑکوں پر بننے والے گہرے گڑھے حادثات کا سبب بن گئے، نوجوانوں نے اپنی مدد آپ کے تحت مصروف سڑکوں کے گڑھے ازخود بھر کر ناشروع کردیئے، شہریوں کی بھرپور پذیرائی۔
مرکزی شاہراوں پر ہیوی ٹریفک کے باعث گڑھوں میں اضافہ ہونے لگا، ڈپٹی کمشنر ملیر کے دفتر کے قریب نیشنل ہائی وے جیسی مصروف سڑک پر گڑھوں کی موجودگی کے باعث حادثات میں اضافہ اور ٹریفک جام رہتا ہے، جب متعلقہ اداروں نے سرد مہری دکھائی تو صورتحال کو دیکھتے ہوئےقذافی ٹاؤن ، ظفرٹاؤن کے نوجوان اپنی مدد آپ کے تحت ہیوی ٹرالر اور واٹر ٹینکرز سے تباہ حال سڑک پر موجود خطرناک گڑھےاپنی مدد آپ بھرنا شروع کر دیے۔
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ بات ہے کہ علاقہ کے منتخب نمائندے ، کے ایم سی اور ڈی ایم سی ملیر کی بے حسی نے اس علاقے کو لاوارث بنا دیا ہے۔ یہ ایک اہم فلائی اورر ہے ،جس پر روزانہ ہزاروں کی تعداد میں مال بردار گاڑیوں اور واٹر ٹینکرز کی آمدورفت رہتی ہے جبکہ واٹر ٹینکرز سے پانی گرنے کی وجہ سے یہ فلائی اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگیا ہے ،علاقہ کے نوجوانوں کا جذبہ قابل ستائش ہے کیوں کہ ہیوی ٹریفک کے ساتھ گزرنے والی گاڑیاں ہر وقت ہیوی ٹریفک کے ہچکولے لیتے ٹریلرز اور ٹینکرز کی زد میں ہوتی ہیں۔
نوجوانوں نے اپنے علاقے اپنے شہر کو اپنی مدد آپ کے تحت خطرناک ترین گڑھے بھر کر یہ ثابت کردیا ہے کہ خاموش تماشائی بننے سے بہتر ہے کہ اس شہر کو اون کر کےشہر کے نوجوان مل کر نہ صرف بگڑے کام بنا سکتے ہیں، بلکہ اس شہر کو بہتر بنا سکتے ہیں۔نوجوانوں کی اس کار گزاری کو وہاں سے گزرنے والے تمام ہی لوگوں نے بے حد سراہا ۔