فائیو جی کی لہریں انسانی صحت اور خلیات کے لئے مضر نہیں ہیں،ماہرین

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فائیو جی کی لہریں انسانی صحت اور خیلیات کے لئے مضر نہیں ہیں،ماہرین
فائیو جی کی لہریں انسانی صحت اور خیلیات کے لئے مضر نہیں ہیں،ماہرین

سڈنی: ماہرین کا کہنا ہے کہ 5 جی لہروں سے انسانی صحت یا خلیات پر کسی بھی قسم کے مضر اثرات مرتب نہیں ہوتے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلین ریڈی ایشن پروٹیکشن اینڈ نیوکلیئر سیفٹی ایجنسی (اے آر پی اے این ایس اے) نے سوائن برنی یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے ساتھ مل کر 5 جی ریڈیائی لہروں سے ایک جامع تحقیقی رپورٹ پیش کی ہے ۔ ماہرین کے مطابق لہروں پر ہونے والی یہ تحقیق 138 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ ہے۔

ماہرین نے انسانی تحفظ کے حوالے سے کی جانی تحقیق میں 5 جی اور اس سے ملتی جلتی لہروں پر تجزیہ کیا اور ان کے ساتھ مزید 107 تحقیقات رپورٹس کا بھی جائزہ لیا۔

اے آر پی اے این ایس اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر کین کریپیڈس نے بتایا کہ ایک تجزیے کے نتائج میں ایسے کوئی شواہد نہیں مل سکے جن سے عندیہ ملتا ہو کہ کم سطح کی ریڈیائی لہریں جیسی 5 جی نیٹ ورک میں استعمال ہوتی ہیں، انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔

ڈاکٹر کین کریپیڈس کا کہنا تھا کہ جن تحقیقات رپورٹس میں 5 جی لہروں کے اثرات کو رپورٹ کیا گیا تھا ان کو جانچنے کے لیے غیرمعیاری طریقہ کار اختیار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک انتظامیہ نے 1 ارب سے زائد جعلی اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیئے

یاد رہے کہ کورونا وائرس کی پہلی لہر کے دوران یہ افواہیں گردش کرتی رہیں تھی کہ 5 جی کی ڈیڈیائی لہریں کورونا پھیلانے کا سبب بن رہی ہیں۔ جس کے بعد لوگوں نے لندن اور خصوصی طور پر آسٹریلیا میں 5 جی کے ٹاورز پر حملے بھی کیے تھے۔

Related Posts