پارلیمنٹ ہاؤس کے باہراپوزیشن سے ناروا سلوک پرکارروائی کیلئے ایس پی سی اجلاس آج ہوگا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہراپوزیشن سے ناروا سلوک پرکارروائی کیلئے ایس پی سی اجلاس آج ہوگا

اسلام آباد: پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پی ٹی آئی کے کارکنان کی جانب سے اپوزیشن رہنماؤں سے ناروا سلوک پر کارروائی کیلئے نو منتخب سینیئر پارلیمنٹری کونسل (ایس پی سی) کا اجلاس آج منعقد ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے دوران پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر بعض پی ٹی آئی کارکنان نے احسن اقبال سمیت دیگر اپوزیشن رہنماؤں سے ناروا سلوک کیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے آج 22 مارچ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں اجلاس طلب کیا ہے۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے اعلامیے کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے طلب کیے گئے ایس پی سی اجلاس میں وزیرِ قومی سلامتی، سید فخر امام کنوینر کے فرائض سرانجام دیں گے۔ اس حوالے سے وزارتِ خزانہ اور اپوزیشن کے کونسل ممبران کو مراسلے ارسال کیے جاچکے ہیں۔

قبل ازیں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے 15 رکنی دو طرفہ ایس پی سی تشکیل دی جس میں سیاسی وابستگی کی جگہ باہمی عزت و احترام پر مبنی پارلیمانی روایات کے فروغ اور پارلیمنٹ ہاؤس کی حدود میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھانے کا عندیہ دیا گیا۔

کونسل ممبران میں سید فخر امام، شفقت محمود اور پرویز خٹک۔ جی ڈی اے کی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، ایم کیو ایم پاکستان کے خالد مقبول صدیقی، بی اے پی کے خالد مگسی، ق لیگ کے چوہدری طارق بشیر چیمہ، ن لیگ کے ایاز صادق، محمود بشیر ورک اور رانا تنویر جبکہ پی پی پی کے راجہ پرویز اشرف، آفتاب شعبان میرانی، ایم ایم اے کی شاہدہ اختر علی اور بی این پی کے سردار اختر مینگل شامل ہیں۔

دوسری جانب ایک مقامی اخبار کی دی گئی اطلاعات کے مطابق حزبِ اختلاف کی بڑی جماعتوں نے ایس پی سی کی کارروائی سے کنارہ کش رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ ن لیگ اجلاس میں شریک نہیں ہوگی۔ ایسا لگتا ہے کہ اسد قیصر اس معاملے پر جرگہ بلانا چاہتے ہیں جبکہ اسپیکر کو خود انصاف کرنا چاہئے تھا۔

پی پی پی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہمیں تاحال اجلاس میں شرکت سے متعلق پارتی قیادت کی طرف سے کوئی ہدایت نامہ موصول نہیں ہوا۔ پیپلز پارٹی اس معاملے پر مشترکہ اپوزیشن اور پی ڈی ایم کے فیصلے کی پیروی کا ارادہ رکھتی ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں: اسمارٹ لاک ڈاؤن پرغورکیلئے این سی او سی کا اجلاس آج ہوگا

Related Posts