کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے 28 مارچ کو شاہراہ فیصل پر قائد آباد تا گورنر ہاوس تک ”حق دو کراچی ریلی“ کے سلسلے میں مختلف علاقوں کادورہ کیا اور دکانداروں و علاقہ مکینوں کو حق دو کراچی ریلی میں شرکت کی دعوت دی۔
حافظ نعیم الرحمن نے کراچی گڈ زکیرئیر ایسوسی ایشن کے دفتر میں سکریٹری غلام محمد آفریدی ودیگر سے بھی ملاقات کی اور ان کو ریلی میں شرکت کا دعوت نامہ پیش کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے متعدد مقامات پر شہریوں سے خطاب کیا۔
بلدیہ ٹاؤن 24نمبر مارکیٹ پر ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئی، اس موقع پر امیر جماعت اسلامی ضلع کیماڑی فضل احد ودیگر بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ عوام کے مینڈیٹ کا دعویٰ کرنے والے ہی کراچی کو اپنا نہیں سمجھتے۔
لاہور میں کچرے اور گندگی کے ڈھیر صاف کرنے کے لیے سب ایک پیج پر جمع ہوگئے،جس کے نتیجے میں لاہور میں صورتحال نسبتاً بہتر ہو گئی ہے لیکن کراچی سے منتخب ہونے والے حکمران کراچی کے عوام کے ارمانوں کا خون کررہے ہیں۔
کراچی کی تینوں حکمران جماعتیں اہل کراچی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے تیار ہی نہیں ہیں، حکمران کراچی سے مختلف مدات میں ٹیکس وصول کرتے ہیں لیکن کراچی کو کچھ نہیں دیتے۔ کراچی میں عوام کااستحصال کیا جارہا ہے۔
کراچی ملک کو 67 فیصد ریونیو اور 41 فیصد ٹیکس ادا کرتا ہے۔ اس سب کے باوجود کراچی کو اس کا حق نہیں دیا جارہا۔تمام حکمران پارٹیاں کراچی کو دودھ دینے والی گائے سمجھتی ہیں۔کوئی بھی سیاسی پارٹی کراچی کو اون کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
انتخابات کے قریب آتے ہی لسانیت، عصبیت اور علاقائیت کا نعرہ لگا کر عوام سے ووٹ لیے جاتے ہیں اور بعد میں علاقوں کا رخ ہی نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک بے لگام ہوگئی ہے اور اسے عمران خان کی سرپرستی حاصل ہے، کے الیکٹرک کا مافیا سرگرم ہے۔
شدید گرمی میں بھی لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں اضافہ کردیاہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت کو ڈھائی سال کا عرصہ گزرگیا لیکن اب تک گرین لائن منصوبہ مکمل نہ ہوسکا۔انہوں نے کہا کہ شہریوں کا ماضی جماعت اسلامی سے وابستہ تھا اور مستقبل بھی جماعت اسلامی کے ہی ساتھ ہے۔
ماضی میں بھی جماعت اسلامی نے شہر کے مسائل حل کیے ہیں اور مستقبل میں بھی جماعت اسلامی ہی شہر کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ جماعت اسلامی عوام کے درمیان موجود ہے، جماعت اسلامی 28 مارچ کو شاہراہ فیصل پرتاریخی ریلی نکا ل رہی ہے۔
گورنر ہاؤس پر آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان کیا جائے گا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ماڑی پور کاروڈ گزشتہ 10 سال سے کھنڈر کا منظر پیش کررہا ہے۔ سب سے پہلے سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان نے ماڑی پور روڈ کی تعمیر کروائی بعد میں اسے بار بار کھودا گیا اور آج یہ سڑک کھنڈر بن گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانون کے تحت گھر خالی کروانے سے قبل متبادل جگہ دینا لازمی ہے۔ بدقسمتی سے حکمرانوں نے ماڑی پور کے مکینوں کو متبادل جگہ دیئے بغیر گھروں کو خالی کروادیا گیا۔جماعت اسلامی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ ماڑی پور کے متاثرین کو متبادل جگہیں دی جائیں اور انہیں معاوضہ دیا جائے۔