میشاء شفیع نے اپنے متعلق چلنے والی خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

علی ظفر پر جنسی ہراسگی کا الزام، میشاشفیع کو تین سال قید کی سزا ہو سکتی ہے
علی ظفر پر جنسی ہراسگی کا الزام، میشاشفیع کو تین سال قید کی سزا ہو سکتی ہے

لاہور: معروف گلوکار علی ظفر کے خلاف جنسی ہراسگی کا مقدمہ درج کرانے والی گلوکارہ میشاء شفیع نے ان تمام قومی اور بین الاقوامی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ہے جن جن میں کہا گیا ہے کہ علی ظفر کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے جرم میں ان کو تین سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

میشا شفیع کے وکیل اسد جمال نے واضح کیا کہ یہ تمام خبریں جھوٹ پر مبنی ہیں۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے پیغام دیا ہے کہ میری مؤکل میشا شفیع کو 3 سال قید کی سزا کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

وکیل اسد جمال کا کہنا ہے متعدد خواتین کی جانب جنسی ہراسگی کے دائر کیئے گئے کیسز میں سے کسی کیس میں بھی ٹرائل کورٹ نے علی ظفر کے حق میں کوئی فیصلہ نہیں دیا۔

 

اس سے قبل ڈیلی میل اور وال اسٹریٹ جرنل نے دعویٰ کیا تھا کہ گلوکار علی ظفر کی جانب سے ہتک عزت کا کیس سچ ثابت ہونے پر میشاء شفیع کو تین سال قید کی سزا کا سامنا ہے۔ گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے 3 سال قبل می ٹو مہم کے تحت گلوکار علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا کیس دائر کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ 39 سالہ گلوکارہ میشا شفیع نے دعویٰ کیا تھا کہ علی ظفر نے دسمبر 2017 میں انہیں اپنے گھر میں جنسی طور ہراساں کیا تھا۔ دوسری طرف علی ظفر نے میشا شفیع کے دعوے کو جھوٹے قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ میشا شفیع کے الزامات کی وجہ سے ان کی شخصیت اور خاندانی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔

میشاشفیع کے الزامات کے بعد مزید 8 خواتین نے علی ظفر پر ہراسگی کا الزام عائد کیا تھا تاہم علی ظفر نے تمام الزامات کی واضح طور پر تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان سب کے خلاف ہتک عزت کے مقدمات درج کرائے تھے۔

Related Posts