کوئی اگر اپنی حدود سے باہرنکل جائے تو پھریقیناً اس پر بات ہوتی ہے‘خلیل الرحمان قمر

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کوئی اگر اپنی حدود سے باہرنکل جائے تو پھریقینا اس پر بات ہوتی ہے‘خلیل الرحمان قمر
کوئی اگر اپنی حدود سے باہرنکل جائے تو پھریقینا اس پر بات ہوتی ہے‘خلیل الرحمان قمر

لاہور:نامورمصنف و ہدایتکار خلیل الرحمان قمرنے کہا ہے کہ ہر چیز اپنی حدود میں اچھی لگتی ہے اورجب کوئی اپنی حدود سے باہرنکل جائے تو پھریقینا اس پر بات ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیا کوئی کہہ سکتا ہے کہ ہمارے معاشرے میں خواتین کو عزت و احترام اورحقوق میسر نہیں ہیں، مٹھی بھر خواتین جو کررہی ہیں وہ کسی عالمی ایجنڈے کا حصہ ہیں۔

ایک انٹرویو میں خلیل الرحمان قمر نے کہا کہ آٹھ مارچ کو جو کچھ کیا جاتا ہے اور پھر جس طرح اس کو سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلانے کی کوشش کی جاتی ہے ہر ذی شعور جانتا ہے اس کے پیچھے اصل ایجنڈا کیا ہے۔

اگرکوئی شخص اس پر بات کرتا ہے تو اسے خواتین کی آزادی کے خلاف بات کرنے والا کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عورت چاہے وہ ماں،بہن،بیٹی اوربیوی ہو اسے عزت و احترام حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ 8 مارچ کو سڑکوں پر آنے والی خواتین کسی صورت بھی ہماری آبادی کے نصف سے زائد کی نمائندگی نہیں کرتیں بلکہ ان کا اپنا ایک ایجنڈا ہے۔

مزید پڑھیں: خلیل الرحمان قمر دوران گفتگو مداخلت کرنے پر ساتھی مہمان پر برہم ہو گئے

Related Posts