بارباڈوس: سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ہونے والے میچ میں انوکھا رن آؤٹ نے سب کو حیرت زدہ کر ڈالا۔
تفصیلات کے مطابق سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان جاری ون ڈے سیریز کے پہلے میچ میں اس وقت دلچسپ صورتِ حال پیدا ہوئی جب سری لنکا کے اوپننگ بیٹسمین دنوشکا گوناتھیلاکا نے ویسٹ انڈین باؤلر کیرن پولارڈ کی گیند پر رن لینے کی کوشش کی۔
مگر پولارڈ، دنوشکا کو رن آؤٹ کرنے کے لیے فوراً ہی گیند کی طرف لپکے۔ لیکن پولارڈ گیند دنوشکا کے پاؤں سے لگنے کے باعث وہ اسے پکڑ نہ سکے جس کے نتیجے میں پولارڈ نے فیلڈ میں رکاوٹ ڈالے جانے پر ایمپائر سے آؤٹ کی اپیل کی۔
یہ بھی پڑھیں : پی ایس ایل 6 کی ٹرافی کون تھامے گا، نقاب کشائی 20 جون کو متوقع
پولارڈ کے اپیل کیے جانے پر گراؤنڈ ایمپائر کی طرف سے ٹی وی ایمپائر سے مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے قانون 37 کے مطابق دنوشکا کو آؤٹ قرار دے دیا۔
Out or not?#WIvSLpic.twitter.com/zsFkfr5n69
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) March 11, 2021
آئی سی سی کے قانون 37 کے مطابق بیٹسمین کو اس وقت آؤٹ قرار دے دیا جائے گا کہ جب بیٹسمین جان بوجھ کر فیلڈر کے لیے رکاوٹیں پیدا کرے یا اس کی توجہ ہٹانے کی کوشش کرے۔
سری لنکن بیٹسمین دنوشکا گوناتھیلا کو اس قانون کے تحت آؤٹ قرار دیے جانے کے بعد دنیا کرکٹ میں اس سے قانون سے متعلق نئی بحث کا آغاز ہو گیا ہے۔
سابق آسٹریلوی کھلاڑی اور سری لنکن کرکٹ بورڈ میں گزشتہ ماہ بطور ڈائریکٹر آف کرکٹ تعینات ہونے والے ٹام موڈی کا ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ ایسا بالکل نہیں لگتا کہ (دنوشکا کی طرف سے) جان بوجھ کر رکاوٹ ڈالی گئی ہو۔
“Wilful obstruction” no way was that wilful… #shocker #WIvSL
— Tom Moody (@TomMoodyCricket) March 10, 2021
سابق ویسٹ انڈین کپتان ڈیرن سیمی کا اس آؤٹ سے متعلق کہنا تھا کہ انہیں نہیں لگتا کہ یہ دانستہ طور پر کیا گیا تھا۔ وہ اس بارے میں اپیل ہی نہ کرتے۔
Don’t think that was willful at all. I wouldn’t appeal but hey ????????♂️????????♂️
— Daren Sammy (@darensammy88) March 10, 2021