لاہور: ہم نے کچھ غلط نہیں کیا، نہ ہی ہم اس کے لیے معافی مانگیں گے، ماضی میں کئی لوگوں نے سرعام پروپوز کیا پھر ہمیں ہی کیوں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، کیا پبلک میں کسی سے محبت کا اظہار کرنا غلط ہے۔ حدیقہ جاوید اور شہریار احمد کے ٹوئٹس سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئے۔
گذشتہ دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک لڑکا اور ایک لڑکی ایک دوسرے سے محبت کا یونیورسٹی کے احاطے میں اظہار کررہے ہیں۔ ویڈیو میں دونوں ایک دوسرے کو پھول پیش کرتے ہیں اور گلے ملتے ہیں۔
ویڈیو وائرل ہونے پر یونیورسٹی انتظامیہ نے پہلے تو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا ، تاہم دونوں طالب علموں کی جانب سے انکوائری کمیٹی کےسامنے پیش نہ ہونے پر انتظامیہ نے یک طرفہ فیصلے دیتے ہوئے دونوں کو یونیورسٹی سے فارغ کردیا۔ دونوں پر یونیورسٹی کی حدود میں دوبارہ داخل ہونے پر بھی پابندی ہو گی۔
یونیورسٹی آف لاہور میں یہ کون کلاسز چل رہی ہیں بھئی؟؟؟ pic.twitter.com/brzhJJQXIO
— M Raheel Moavia (@MRaheelMoavia) March 12, 2021
نجی یونیورسٹی سے برخاست ہونے والے نوجوان طلباء نے معاملے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے، میڈیا کے رابطہ کرنے پر بھی کوئی خاص جواب نہیں دے رہے اورلگتا ہے کہ دونوں میڈیا پر آنے سے بھی کترا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : خاور مانیکا کی شادی کی تقریب میں دھمال اور ہوائی فائرنگ، ویڈیو وائرل
بظاہر اپنے ٹویٹر اکاؤنٹس میں دونوں نے اپنی بائیو میں ایک دوسرے کو مینشن کر رکھا ہے اور ٹویٹس میں کہا ہے کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا۔ حدیقہ جاوید نامی لڑکی کا کہنا ہے کہ ہم نے کچھ غلط نہیں کیا اور نہ ہی ہم اس کے لیے معافی مانگیں گے۔ مجھے اپنی سپورٹ میں کافی پیغام مل رہے ہیں جب کہ مخالفت میں بھی کئی پیغام ملے ہیں۔
Hum ne kuch galat nahi kiya, And we are not sorry for this.
I am getting various messages for our support and yes against us also.#UniversityOfLahore #Lahore #lahoreuniversity #proposal #Love ❤️???? https://t.co/ejuj1Lt7ec— Hadiqa Z Javaid (@HadiqaZJavaid_) March 12, 2021
جب کہ شہریار احمد نامی نوجوان نے کہا کہ کیا ہمیں کوئی بتا سکتا ہے کہ پبلک میں ایک دوسرے سے محبت کا اظہار کر کے ہم نے کیا غلط کیا ہے؟ ماضی میں بھی کئی طلباء نے ایسا کیا لیکن پھر ہمیں ہی خاص طور پر ٹارگٹ کیوں کیا جا رہا ہے۔
Can anyone explain us, what wrong we did by proposal in public in @ULahore ?#UniversityOfLahore #Lahore #lahoreuniversity In the past many students done this, why are we being targetted specially ? @HadiqaZJavaid_ & me are both getting various messages in Support & against both pic.twitter.com/b31dUVrxao
— Shehryar Ahmed (@ShehryarAhmed__) March 12, 2021
قبل ازیں معاون خصوصی ا شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ چھوٹے بچے ہیں اور زندگی کی بہت ساری گھمبیرتوں سے ناواقف ہیں۔ یہ درست ہے کہ انہیں اپنے کلچر تہذیب کو مد نظر رکھتے ہوئے یوں سماجی بغل گیری سے اجتناب کرنا چاہئیے تھا۔لیکن انہیں یونیورسٹی سے بے دخل کر دینا اس کا حل نہیں۔شہباز گل نے مزید کہا کہ کوئی چھوٹی سزا دے دیں۔تعلیم حاصل کرنا تو ان کا بنیادی حق ہے۔
یہ چھوٹے بچے ہیں۔زندگی کی بہت ساری گھمبیرتوں سے ناواقف۔ یہ درست ہے کہ انہیں اپنے کلچر تہذیب کو مد نظر رکھتے ہوئے یوں سماجی بغل گیری سے اجتناب کرنا چاہئیے تھا۔لیکن انہیں یونیورسٹی سے بے دخل کر دینا اس کا حل نہیں۔کوئی چھوٹی سزا دے دیں۔تعلیم حاصل کرنا تو بنیادی حق ہے@fawadchaudhry https://t.co/8A2WLyz44P
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) March 13, 2021