زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ، اسٹیٹ بینک نے رپورٹ جاری کردی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 28فیصد کمی ریکارڈ
براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 28فیصد کمی ریکارڈ

کراچی: اسٹیٹ بینک کے مطابق فروری 2021 کی ترسیلات زر فروری 2020ء کے مقابلے میں 24.2 فیصد زائد رہیں۔ جولائی تا فروری مالی سال 21ء کے دوران ترسیلات 18.7 ارب ڈالر تک جا پہنچیں ہیں۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پانچ مارچ تک کے زرمبادلہ کے ذخائر کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 5 مارچ تک مرکزی بینک کے ذخائر میں تین کروڑ 80 لاکھ ڈالرز کا اضافہ ہوا۔

ترجمان اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ اضافے کے بعد مرکزی بینک کے ذخائر بڑھ کر 13 ارب ایک کروڑ اور 60 لاکھ ڈالرز تک پہنچ گئے۔

اسٹیٹ بینک ترجمان کا کہناہے کہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 1 کروڑ چالیس لاکھ ڈالرز کمی کے بعد 7.14 ارب ڈالرز تک پہنچ گئے۔

ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق 5 مارچ تک ملکی زرمبادلہ کے ذخائر ڈھائی کروڑ اضافے کے بعد 20 ارب 15 کروڑ ڈالرز سے تجاوز کر گئے۔

یہ بھی پڑھیں: سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، 6 سو سے زائد پوائنٹس کا اضافہ

واضح رہے کہ 26 فروری کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے زرمبادلہ کے ذخائر کے حوالے سے رپورٹ جاری کی گئی تھی۔

اس رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایک ہفتے کےدوران مرکزی بینک کے ذخائر میں ایک کروڑ 90 لاکھ ڈالرز کا اضافہ ہوا جس کے بعد مجموعی ذخائر بڑھ کر 12 ارب 90 کروڑ ڈالرز سے تجاوز کرگئے۔

اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 3.6 کروڑ ڈالر کم ہو کر 7 ارب 13 کروڑ ڈالر رہ گئے۔ جس کے بعد ملک کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 1.7 کروڑ ڈالر کم ہوکر 20 ارب چار کروڑ ڈالرز تک پہنچ گئے تھے۔ ترجمان اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں اضافہ بیرونی سرمایہ کاری کی آمد کے باعث ہوا ہے۔

Related Posts