پشاور ہائی کورٹ نے معاشرے میں فحاشی پھیلانے کے الزام میں ٹک ٹاک ایپلی کیشن بند کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں ٹک ٹاک کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی جس کی سماعت آج چیف جسٹس قیصر رشید نے کی۔
درخواست گزار نے پشاور ہائی کورٹ سے استدعا کی کہ ٹک ٹاک ایپلی کیشن بند کردی جائے۔ پشاور ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک ایپ آج سے بند کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ قیصر رشید نے کہا کہ ٹک ٹاک ویڈیوز کے باعث معاشرے میں فحاشی پھیل رہی ہے۔ جب تک ٹک ٹاک عہدیدار حکومتی گائیڈ لائنز پر عمل کیلئے تعاون نہیں کرتے، ٹک ٹاک بند رکھیں۔
ڈی جی پی ٹی اے نے عدالت کو آگاہ کیا کہ صرف پاکستان سے ہر روز ٹک ٹاک پر 45 لاکھ ویڈیوز اپ لوڈ کی جاتی ہیں۔بعد ازاں عدالت نے ٹک ٹاک ایپ بند کرنے کا حکم دے دیا۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل پی ٹی اے نے ٹک ٹاک کی انتظامیہ کی طرف سے یقین دہانی کے بعد ٹِک ٹِک پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ گزشتہ برس 19 اکتوبر کو کیا۔
پی ٹی اے نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ٹک ٹاک انتظامیہ کی جانب سے فحاشی اور بے حیائی پھیلانے میں ملوث تمام اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کی یقین دہانی کے بعد ٹِک ٹاک کو کھولاجارہا ہے۔ غیر اخلاقی مواد کو فلٹر کرنے میں ناکامی کے سبب 9 اکتوبر کو ٹک ٹاک کو بلاک کردیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: پابندی ختم، پی ٹی اے کا ٹک ٹاک ایپ بحال کرنیکا فیصلہ