یمنی فوج اور حوثی باغیوں میں شدید جنگ،90 افراد ہلاک

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یمنی فوج اور حوثی باغیوں میں شدید جنگ،90 افراد ہلاک
یمنی فوج اور حوثی باغیوں میں شدید جنگ،90 افراد ہلاک

یمن کی سرکاری فوج اور حوثی باغیوں کے درمیان آج ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں 90 سے زائد افراد  ہلاک ہو گئے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یمن کے شہر مارب میں سرکاری فوج اور حوثی باغیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی اور دونوں اطراف بھاری جانی نقصان ہوا۔ جنگ میں دونوں جانب سے بھاری اسلحے کا استعمال کیا گیا ۔ 

رپورٹس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جھڑپوں میں 90 افراد مارے گئے ہیں جن میں 58 حوثی باغی شامل ہیں جبکہ ان جھڑپوں میں 32 یمنی سرکاری فوجی اور حکومتی حمایت یافتہ قبائلی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان جھڑپوں میں بڑی تعداد میں لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ یمن میں خانہ جنگی کا آغاز 2014 میں اس وقت ہوا جب حوثی باغیوں نے دارالحکومت صنعاء پر قبضہ کرنے کا اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں : بھارت مقبوضہ کشمیر سے متعلق اپنی سوچ بدلے، میرواعظ عمر فاروق

حوثی باغیوں کی جانب سے حکومت کا تختہ الٹنے کو جواز بنا کر سعودی عرب نے یمن میں فضائی کارروائیاں شروع کردیں تھیں۔

یمن میں ہونے والی خانہ جنگی میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور اس تنازع کی وجہ سے لاکھوں افراد قحط سالی کا شکار ہو رہے ہیں۔

اقوام متحدہ نے اس تنازع کو دنیا کا بدترین انسانی المیہ قرار دیا ہے کیونکہ یمن میں لاکھوں افراد خوراک اور طبی سہولیات کی کمی کا شکار ہیں اور یہ لڑائی ملک کو قحط کے دہانے پر لے آئی ہے۔

Related Posts