میانمار فوج کے حامی آن لائن ویڈیو چینلز بند، یوٹیوب نے تصدیق کردی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

میانمار فوج کے زیرِ انتظام چلنے والے ویڈیو چینلز بند، یوٹیوب نے تصدیق کردی
میانمار فوج کے زیرِ انتظام چلنے والے ویڈیو چینلز بند، یوٹیوب نے تصدیق کردی

ویڈیو شیئرنگ اور اسٹریمنگ کی سب سے بڑی ویب سائٹ یو ٹیوب نے تصدیق کی ہے کہ میانمارفوج کے حامی یوٹیوب ویڈیو چینلز بند کردئیے گئے ہیں۔

عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر یوٹیوب کے ایسے 5 چینلز مکمل طور پر بند کردئیے گئے ہیں جو میانمار کے عسکری حکام کے احکامات کے تحت میانمار فوج چلا رہی تھی۔ یو ٹیوب انتظامیہ نے چینلز بند کیے جانے کی تصدیق کردی۔

یو ٹیوب حکام کے مطابق میانمار کے عسکری چینلز کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی پر بند کیے گئے اور چینلز کو یو ٹیوب ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا۔ ہٹائے گئے چینلز میں میانمار ریڈیو اینڈ ٹی وی اور دیگر چینلز شامل ہیں۔

بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ میانمار پولیس افسران کا ایک گروہ اعلیٰ حکام کے احکامات نہ مان سکا جس نے سرحد پار کرکے ہمسایہ ملک سے پناہ لینے کی کوشش کی جبکہ اقوامِ متحدہ میں میانمار کے نائب سفیر نے چارج لینے سے انکار کردیا۔

قبل ازیں میانمار کے ایک سفیر نے فوجی قیادت کے خلاف گفتگو کی جسے اس جرم میں عہدے سے معزول کردیا گیا۔ فوجی بغاوت کے بعد سے مسلسل جاری مظاہروں میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائیاں کیں جس کے نتیجے میں 55 افراد ہلاک ہو گئے۔

میانمار کی فوج نے خاتون سربراہِ مملکت سمیت منتخب جمہوری حکومت کو رواں برس یکم فروری کے روز گھر بھیج دیا اور کئی رہنماؤں کو حراست میں لے لیا تھا جس کے خلاف ملک گیر سول نافرمانی تحریک اور عوام کا بھرپور احتجاج جاری ہے۔

  یہ بھی پڑھیں: ترک فوج کا جنگی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، 11 فوجی شہید

Related Posts