چیئرمین سینیٹ کا انتخاب 12 مارچ کو ہوگا، گیلانی اور سنجرانی میں کڑا مقابلہ متوقع

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

yousaf raza gilani sadiq snjrani

اسلام آباد: سینیٹ سیکریٹریٹ کا کہنا ہے کہ ریٹائر ہونے والے سینیٹرز کی میعاد 11 مارچ کو ختم ہوگی، نومنتخب اراکین 12 مارچ کو حلف لیں گے، چیئرمین وڈپٹی چیئرمین کا انتخاب بھی ہوگا، چیئرمین کیلئے حکومتی امیدوار صادق سنجرانی اور اپوزیشن کے یوسف رضا گیلانی میں کڑا مقابلہ متوقع ہے۔

سینیٹ سیکریٹریٹ کے مطابق نومنتخب ممبران 12 مارچ کو صبح حلف اٹھائیں گے جبکہ سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے لئے انتخاب اسی سہ پہر کو ہوگا، چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کیلئے اپوزیشن امیدوار کی پوزیشن مضبوط ہے کیونکہ حکومتی اتحاد کے پاس 47 جبکہ اپوزیشن کے پاس 53 نشستیں ہیں۔

وزیرِ اعظم عمران خان کی قیادت میں تحریکِ انصاف نے ایوانِ بالا کی 26 نشستیں اپنے نام کر لیں، پیپلز پارٹی 20 سینیٹرز کے ساتھ سینیٹ کی دوسری جبکہ ن لیگ 17 نشستوں کے ساتھ تیسری بڑی جماعت ہے۔

غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی 13، جمعیت علمائے اسلام 5 نشستیں حاصل کرچکی ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے 3 اور عوامی نیشنل پارٹی اور نیشنل پارٹی کے 2، 2 سینیٹرز نشستیں سنبھالیں گے۔

ق لیگ، فنکشنل لیگ اور جماعتِ اسلامی نے سینیٹر کی 1، 1 نشست پر قبضہ جمایا ہوا ہے۔ پی کے میپ اور بلوچستان نیشنل پارٹی کا بھی 1، 1 سینیٹر ایوانِ بالا میں ہوگا۔ ایوان میں آزاد سینیٹرز کی تعداد 6 ہوگئی ہے جن میں سے 4 کا تعلق سابق فاٹا سے، جبکہ 2 نو منتخب سینیٹرز بلوچستان سے ہیں۔

مزید پڑھیں:وزیر اعظم نے پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کا پارلیمانی اجلاس آج طلب کرلیا

سینیٹ میں اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) کو ایک بار پھر اکثریت حاصل ہو گئی ہے۔سندھ سے پیپلز پارٹی نے 11 میں سے 7 نشستیں جیت لیں۔ تحریکِ انصاف اور ایم کیو ایم نے 2، 2 نشستیں جیتیں۔ پی ٹی آئی امیدوار فیصل واؤڈا اور ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری بھی سینیٹرز بن گئے۔

ٹیکنو کریٹ نشست پر فاروق ایچ نائیک اور سیف اللہ ابڑو کامیاب ہوئے۔ خواتین کی نشستوں پر پی پی پی امیدوار پلوشہ خان اور ایم کیو ایم پاکستان کی رہنما خالدہ اطیب کامیاب ہوئیں۔ خیبر پختونخوا میں تحریکِ انصاف نے 10 نشستیں اپنے نام کر لیں۔ شبلی فراز، لیاقت ترکئی اور محسن عزیز کامیاب ہوگئے۔

خواتین نشستوں پر ثانیہ نشتر اور فلک ناز جیت گئیں۔ کے پی کے ٹیکنو کریٹ نشست پر دوست محمد اور ہمایوں مہمند کامیاب رہے۔ اقلیتی نشست پر تحریکِ انصاف کے گردیپ سنگھ نے میدان مار لیا۔ بلوچستان اسمبلی میں بھی حکومتی اتحاد کامیاب رہا۔ منظور کاکڑ، سرفراز بگٹی اور پرنس عمر زئی کامیاب رہے۔

عبدالغفور حیدری، قاسم رونجھو اور عمر فاروق بھی سینیٹرز بن گئے۔ جنرل نشست پر آزاد امیدوار عبدالقادر نے میدان مار لیا۔ ٹیکنو کریٹ نشست پر سعید ہاشمی اور کامران مرتضیٰ کامیاب ہوئے۔ خواتین نشستوں پر ثمینہ ممتاز اور نسیمہ احسان جیت گئیں۔ اقلیتی نشست پر بی اے پی کے دنیش کمار منتخب ہوئے۔ پنجاب سے سینیٹ کے 11 امیدوار پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہوچکے تھے۔

Related Posts