سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ کا ٹکٹ 35 کروڑ روپے میں دیاگیا، پی ٹی آئی رہنماء کا الزام

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

SHC rejects objection to Saifullah Abro's nomination papers

کراچی: سینیٹ انتخابات کیلئے پی ٹی آئی کے صوبہ سندھ سے نامزد امیدوار سیف اللہ ابڑو نے تحریکِ انصاف رہنما و سابق وزیرِ اعلیٰ سندھ لیاقت جتوئی کی جانب سے 35 کروڑ میں ٹکٹ خریدنے کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے سینیٹ امیدوار سیف اللہ ابڑو نے لیاقت جتوئی کو ہتکِ عزت کا قانونی نوٹس بھیج دیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ لیاقت جتوئی کے الزامات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔

سابق وزیرِ اعلیٰ سندھ لیاقت علی جتوئی پر لابنگ کا الزام عائد کرتے ہوئے سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ میں لیاقت جتوئی کو ہتکِ عزت کا نوٹس بھیج چکا ہوں۔ اب میں سابق وزیرِ اعلیٰ سندھ سے عدالت میں ملاقات کروں گا۔

سینیٹ الیکشن کیلئے ٹکٹ دینے پر وزیرِ اعظم عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ میں وزیرِ اعظم پاکستان کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے سینیٹ الیکشن کیلئے مجھ پر اعتماد کیا۔

قبل ازیں پی ٹی آئی سندھ کے رہنما و سابق وزیرِ اعلیٰ سندھ لیاقت جتوئی نے کہا کہ سیف اللہ ابڑو حال ہی میں تحریکِ انصاف کا حصہ بنے جنہیں 35 کروڑ روپے کے عوض سینیٹ کے ٹکٹ سے نواز دیا گیا۔

سندھ کے شہر دادو میں پریس کانفرنس کے دوران میڈیا نمائندگان سے گزشتہ روز گفتگو کرتے ہوئے لیاقت جتوئی نے کہا کہ پی ٹی آئی پارلیمانی بورڈ کا اجلاس خفیہ تھا جس میں من پسند افراد نوازے گئے۔

پی ٹی آئی رہنما لیاقت جتوئی نے کہا کہ 4 افراد نے پارلیمانی بورڈ اجلاس میں من پسد افراد کو سینیٹ ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا جبکہ سیف اللہ ابڑو پی ٹی آئی کا حصہ محض 6 روز قبل بنے۔انہیں کس بنیاد پر سینیٹ کے ٹکٹ سے نوازا گیا؟

تحریکِ انصاف کے نظریاتی کارکنان کی خدمات کو سراہتے ہوئے لیاقت جتوئی نے کہا کہ سینیٹ ٹکٹ کیلئے پی ٹی آئی کے پرانے ورکرز اور سینئر رہنما انتظار میں رہے تاہم 6 روز قبل پارٹی میں شامل ہونے والے سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ ٹکٹ مل گیا۔ 

یہ بھی پڑھیں: عوام کا پیسا انا کی جنگ میں جھونکنے والوں کا احتساب باقی ہے، مریم نواز

Related Posts