ملیر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کسی سیاست جماعت کے خلاف نہیں،مرتضیٰ وہاب

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ حکومت کے ترجمان مشیر قانون ، ماحولیات و ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ ملیر میں کسی سیاسی رہنما نہیں بلکہ قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، حلیم عادل شیخ کو اس کارروائی پر سیخ پا ہونے کے بجائے تعریف کرنی چاہیے، سیاسی جماعتیں نہیں بلکہ فرد غلط ہوتے ہیں، ملیر سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز کڈنی ہل کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کڈنی ہل پارک میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کا جائزہ بھی لیا۔

بیرسٹر مرتضی وہاب نے مزید کہا کہ میڈیا کے زریعے معلوم ہوا کہ ضلع ملیر میں تجاوزات کے خلاف کارروائی کی گئی ہے اگر پنجاب میں تجاوزات کے خلاف کارروائی ہوتی ہے تو اپوزیشن اسکی تعریف کرتی ہے سندھ میں تجاوزات کے خلاف کاروائی ہوتی ہے تو الزام تراشی کی جاتی ہے۔ کیا یہ کارروائی حلیم عادل شیخ  کے خلاف ہوئی ہے؟

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کاروائی  تو ان کے خلاف ہوئی جن کی لیز کینسل ہوچکی ہےسرکاری زمینیں واگزار کرائی جائینگی حلیم عادل شیخ کو اس کارروائی کی تعریف کرنی چاہئے افسوس ہے کہ قانون شکنی کی جارہی ہے اگر کسی نے کارروائی میں رکاوٹ کی ہے تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی انہوں نے کہا کہ کڈنی ہل سے تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا دوہرا معیار نہیں ہوسکتا کہ لاہور میں کارروائی ہو تو درست اور کراچی میں ہوں تو غلط۔

ان کا کہنا تھا کہ حلیم عادل شیخ نے الیکشن کمیشن میں زمین ڈکلیئر نہیں کی ہے کاروائی کسی ایک فرد کے خلاف نہیں کی گئی ہے یہ مان لیں کہ یہ زمین ان کی ہے تو ہم الیکش کمیشن سے رجوع کریں گے انہوں نے کہا کہ پولٹری مقاصد کے لئے یہ زمین دی گئی  تھی لیز ختم کردی گئی 2015 سے ان کی لیز ختم ہوچکی ہے اگر کڈنی ہل سے تجاوزات کا خاتمہ ہو سکتا ہے تو گڈاپ سے کیوں نہیں ہو سکتا۔

صوبائی مشیر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ دو نہیں ایک پاکستان، بیرسٹر مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ زاتی مفادات کے لئے سرکاری کا استعمال کرنے پر کیوں جس طرح ان کی چیخیں نکل رہی ہیں کیا یہ ان کی بے نامی پراپرٹی تو نہیں ہے طارق قریشی نے جام شور میں بھی زمینوں پر قبضے کیے ہیں کسی فرد واحد کے خلاف کارروائی نہیں ہورہی۔

منی بیگم کے زمین پر قبضہ کرنے کی میرے پاس کوئی اطلاع نہیں ہے یہ لوگ پی ٹی آئی اور ایمانداری کے آڑ میں خود کو نہیں بچا سکتے کسی قبضہ گروپ کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں ہوتا سیاسی جماعتیں غلط نہیں ہوتی بلکہ اشخاص غلط ہوتے ہیں اگر کسی بھی شخص کو کسی بھی جماعت سے تعلق ہوں کاروائی ہونی چاہیے پی ٹی آئی ایک تضاد اور کنفیوژن کا نام ہے انہوں نے کہا کہ کڈنی ہل کراچی کی بہترین لوکیشن تھی یہاں پر تجاوزات قائم ہوئے ایک سال کے دوارن یہاں کی رونقوں کو بحال کرنے کا آغاز ہوا۔

کڈنی ہل کے ایک طرف شہید ملت روڈ ہے اور دوسری طرف دھوراجی کالونی ہے سپریم کورٹ نے بھی کڈنی حل کا نوٹس لیا ایک سال قبل یہاں گند و غلاظت تھی کڈنی ہل میں ایک لاکھ دس ہزار پودے لگائے گئے ہیں سایہ دار پودے ہیں پرندوں نے بھی یہاں کا رخ کرلیا ہے فیملیز کے ساتھ یہاں آئے یہ تبدیلی کا سفر جن لوگوں نے اس کام کو یقینی بنانے میں کردار ادا کیا انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

مشیر ماحولیات نے کہا کہ ماحول دوست معاشرے پر عمل کرانا چاہتے ہیں جب سے کے ایم سی اور ڈی ایم سیز میں تبدیلی آئی ہے سندھ حکومت بہتر عملدرآمد کرا رہی ہے شہر کے وسط میں اربن فورسٹ سے ماحول کو بہتر بنا سکیں گے انہوں نے کہا کہ 15 فروری سے کراچی کی اہم شاہراہوں پر پودے لگائیں جائیں گے کلفٹن کی طرف ساحل پر پودے لگانے کا آغاز ہوگیا ہے کلفٹن کے ساحل پر کچرا ڈمپ کیا جاتا تھا سندھ حکومت شہر میں اربن فورسٹ کا کام کررہی ہےجہاں جہاں تجاوزات ہیں وہ ختم کریں گے۔

Related Posts