پانی کی تیز بوجھاڑ سے کیڑے مکوڑوں کا شکار کرنے والی آرچر فش

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پانی کی تیز بوجھاڑ سے کیڑے مکوڑوں کا شکار کرنے والی آرچر فش
پانی کی تیز بوجھاڑ سے کیڑے مکوڑوں کا شکار کرنے والی آرچر فش

کراچی: ہجوم کو منشتر کرنے کےلیے واٹر کینن سے پانی کی تیز بوچھاڑ مارنا ایک عام سی بات ہے لیکن ایک مچھلی ایسی بھی ہے جو پانی کی تیز بوچھاڑ سے نشانہ باندھ کر، کیڑے مکوڑوں کا شکار کرکے اپنا پیٹ بھرتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ویسے تو اس مچھلی کا سائنسی نام ٹوکسٹیس جیکلاٹریکس لیکن یہ “تیر انداز مچھلی” (آرچر فش) کے نام سے مشہور ہے۔

سمندری حیات پر تحقیق کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ شکار کرنے کےلیے یہ مچھلی منہ میں پانی بھر کر اپنا سر، پانی کی سطح سے باہر نکالتی ہے اور شکار تلاش کرتی ہے۔

جونہی اسے قریب میں کوئی کیڑا مکوڑا دکھائی دیتا ہے، یہ نشانہ باندھ کر اپنے منہ میں بھرے ہوئے پانی کو ایک تیز دھار کی شکل میں اس پر پھینکتی ہے۔

یہ پانی کسی نوکیلے اور تیز رفتار تیر کی طرح شکار پر پڑتا ہے اور اسے گرا دیتا ہے۔ شکار کے پانی میں گرتے ہی یہ مچھلی اسے اپنا نوالہ بنا لیتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے ویسے تو اس مچھلی کی بیشتر اقسام بہت چھوٹی یعنی 5 سے 7 انچ جتنی لمبی ہوتی ہیں لیکن اس میں پانی کی بوچھاڑ سے نشانہ لگانے کی قدرتی صلاحیت واقعی حیرت انگیز ہے۔

جنوبی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا میں سمندری ساحلوں پر مینگرووز کے جنگلات مشہور ہیں۔ ’تیر انداز مچھلی‘ (آرچر فش) کی تمام اقسام ان ہی جنگلات کے قریب، کم گہرے سمندر میں پائی جاتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جرائم پیشہ افراد نے جرم کرنے کے جدید طریقے ایجاد کرلئے

Related Posts