دبئی:انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے انسداد بدعنوانی ٹریبیونل نے میچ فکسنگ کا الزام سچ ثابت ہونے پر دو کھلاڑیوں پر پابندی عائد کردی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میں اماراتی کھلاڑیوں محمد نوید اور شیمان انور کو میچ فکسنگ کا قصور وار قرار دیاگیا ہے۔متحدہ عرب امارات کی کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد نوید اور بلے باز شیمان انور پر 2019 میں کرپشن کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
آئی سی سی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے مطابق محمد نوید اور شیمان انور نے 2019 کے ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی ہونے والے اماراتی ٹیم کے کھلاڑیوں کو میچ فکسنگ کی پیش کش کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق بعد ازاں اماراتی کرکٹ بورڈ نے محمد نوید پر ٹی ٹین لیگ سے متعلق دو کرپشن کیسز کا الزام عائد کیا گیا تھا۔آئی سی سی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ ’میچ فکسنگ کی تحقیقات کے دوران اماراتی کرکٹ ٹیم کے دونوں کھلاڑی جرائم کے مرتکب پائے گئے ہیں۔
محمد نوید اور شیمان انور نے آئی سی سی کے انسداد بدعنوانی قوانین کی خلاف ورزی کی، جس کی بنیاد پر اْن دونوں کی رکنیت معطل اور پابندیاں عائد کی جارہی ہیں۔آئی سی سی کے ٹریبیونل نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران ایک گواہ نے بیان گیا کہ محمد نوید نے اْسے بولا تھا کہ میں ٹیم کا کپتان ہوں اور ہم کچھ بھی کرسکتے ہیں۔
آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں بتایا گیا کہ یو اے ای کے عمان اور آئرلینڈ کے خلاف ہونے والے میچز کے بارے میں کپتان محمد نوید نے کہا تھا کہ وہ اپنے بولنگ اوور میں رنز نہیں بنائیں گے، جبکہ شیمان انور چوتھے اور پانچویں اوور میں کم رنز بنائیں گے۔
اینٹی کرپشن یونٹ نے کہا کہ گواہ اور کھلاڑی محمد نوید کے درمیان واٹس ایپ پر ہونے والی گفتگو سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان میچز میں ہزاروں ڈالر کے عوض میچ فکسنگ پر بات چیت کی جا رہی تھی۔