حناء اشفاق اور اس کی بیٹی عنائیہ کے قتل کا معمہ حل ہوگیا، شوہر قاتل نکلا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حناء اشفاق اور اس کی بیٹی عنائیہ کے قتل کا معمہ حل ہوگیا، شوہر قاتل نکلا
حناء اشفاق اور اس کی بیٹی عنائیہ کے قتل کا معمہ حل ہوگیا، شوہر قاتل نکلا

راولپنڈی:تھانہ نصیر آباد کی حدود اعوان ٹاؤن مکان نمبر 08گلی نمبر 17میں قتل ہونے والی حناء اشفاق اور اس کی بیٹی عنائیہ کے قتل کا معمہ حل ہوگیا، مقتولہ کا کا شوہر ہی بیوی اور بیٹی کا قاتل نکلا۔

مقتولہ حناء اشفاق کے والد میاں محمد اشفاق نے ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں تحصیل جڑانوالہ ضلع فیصل آباد تھانہ بلوچی کا رہائشی ہوں اور واپڈا لیسکو لاہور سے ریٹائر ہو گیا ہوں میری چار بیٹیاں ہیں اور ایک بیٹا ہے۔

میری دوسرے نمبر والی بیٹی حناء اشفاق کی شادی میں نے مجاہد علی کے ساتھ چار سال قبل کی تھی جو اپنے خاوند کے ساتھ عوان ٹاؤن نصیرآباد میں آٹھ ماہ سے رہائش پذیر تھے،بروز اتوار 2021 کو میری بیٹی جو دبئی میں رہتی ہے اس نے فون پر رابطہ لیکن حناء کی طرف سے کوئی جواب نہ ملا۔

اس پر بیٹی نے مجھے فون کیا اور کہا کہ حناء فون نہیں اٹھا رہی نہیں اس پر میں نے بار بار دونوں کے نمبرز پر رابطہ کیا،پہلے اپنی بیٹی کے نمبر پر فون کیا اور پھر مجاہد علی داماد کے نمبر پر فون کیا،دونوں کے فون بند تھے،جبکہ حناء بیٹی فون نہیں اٹھا رہی تھی، اس پر مجھے تشویش ہوئی۔

مجاہد علی کی والدہ کے فون پر رابطہ کیا تو مجاہد علی کے چھوٹے بھائی سجاد نے فون اٹھایا تو میں نے اس کو ساری بات بتائی،دوگھنٹے انتظار کے بعد میں نے سجاد کو فون کیا تو اس نے کہا کہ میں مجاہد کو پیغام دے آیا ہوں وہ آپ سے بات کرے گا،لیکن مجاہد علی میرے داماد نے مجھے فون نہ کیا میں فکر مند تھا۔

میں اپنے بیٹے کے ہمراہ اسلام آباد کے لیے گھر سے نکل پڑا،میں رات آٹھ بجکر 30 منٹ پر اسلام آباد پہنچا تو مجاہد علی کے گھر والے اور رشتہ دار گھر کے باہر کھڑے تھے میں ان کے ساتھ گھر کے اندر گیا تو میری بیٹی مردہ حالت میں بیڈ پر پڑی تھی،اس کی نعش پھول چکی تھی اور چہرہ مسخ تھا۔

ساتھ والے کمرے میں میری معصوم نواسی کی نعش پڑی ہوئی تھی،میرا داماد آئے دن میری بیٹی پر تشدد کرتا اور بیٹا نہ ہونے کا طعنہ دیتا تھا جبکہ مجاہدعلی کی بہنیں اور والدہ مجاہد علی کو کہتے تھے کہ کہیں مکان بنا کر دیں،حالانکہ میں مالی طور پر بھی اپنے داماد کی مدد کرتا تھا۔

دو ماہ قبل بھی اس کے مانگنے پر میں نے مجاہد علی کو ڈیڑھ لاکھ روپے بھجوائے تھے،میری بیٹی حناء اشفاق اور نواسی عنائیہ کو میرے داماد نے ناحق قتل کیا ہے پولیس نے والد کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے ملزم کے خلاف زیر دفعہ 302 مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

ملزم نے دوران تفتیش بتایا کہ میں نے اپنی بیوی کے منہ پر تکیہ رکھ کر اس کا قتل کیا اور بیٹی دوسرے کمرے میں روتی چیختی رہی،سردی میں پڑی رہی اور وہ فوت ہو گئی۔

اس کے بعد میں نے بیماری کا بہانہ بنایا اور میں ایک نجی اسپتال میں داخل ہو گیا، جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم انتہائی سفاک انسان ہے ملزم کو ٹھوس ثبوت کے ساتھ چلان کر کے اس کو قانون کے مطابق سزا دلوائیں گے۔

Related Posts