اسلام آباد: امریکی خاتون بلاگر ستھیا رچی اور سابق وزیرِ داخلہ رحمان ملک نے ایک دوسرے کے خلاف مقدمات واپس لینے کیلئے درخواستیں دائر کردیں جن پر سماعت آج ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق فریقین نے ایک دوسرے کے خلاف مقدمات واپس لینے کی درخواستیں دائر کرکے قانونی چپقلش ختم کردی، دونوں کے وکلاء نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں مقدمات واپس لینے کیلئے درخواستیں دے دی ہیں۔
سنتھیا رچی کے وکیل عمران فیروز کا کہنا ہے کہ میری مؤکل خاتون بلاگر نے رحمان ملک پر زیادتی کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست واپس لینے کی ہدایت کی جبکہ سینیٹر رحمان ملک نے بھی سنتھیا ڈی رچی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست واپس لینے کی استدعا کی ہے۔
آج اسلام آباد ہائی کورٹ پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک اور سنتھیا رچی کی متفرق درخواستوں پر سماعت کرے گی۔ سنتھیا ڈی رچی نے سوشل میڈیا کی متعدد پوسٹس کے ذریعے سینیٹر رحمان ملک پر زیادتی اور جنسی ہراسگی جیسے سنگین الزامات عائد کیے تھے۔
دوسری جانب سنتھیا رچی نے پی پی پی کی اعلیٰ ترین قیادت جن میں سابق صدر آصف زرداری، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور یوسف رضا گیلانی بھی شامل ہیں، سب کے خلاف درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما و سینیٹر رحمان ملک نے امریکی کالم نگار سنتھیا رچی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ان کو ایک نیا قانونی نوٹس بھیج دیا تھا۔
پیپلز پارٹی رہنما رحمان ملک نے وکلاء کے ذریعے سنتھیا رچی کو 500 ارب روپے جرمانے کا ہتکِ عزت کا نوٹس گزشتہ برس 24 جون کو بھیجا کیونکہ خاتون کالم نگار نے رحمان ملک پر الزام لگایا تھا کہ سابق وزیرِ اعظم بے نظیر بھٹو شہید کے خلاف سابق وزیرِ داخلہ رحمان ملک نے انہیں خوفناک کہانیاں سنائیں۔
مزید پڑھیں: رحمان ملک نے سنتھیا رچی کو نیا قانونی نوٹس بھیج دیا