انوکھا اسمارٹ فیس ماسک، پھیپھڑوں کی فٹنس کیلئے انتہائی مفید

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

انوکھا اسمارٹ فیس ماسک، پھیپھڑوں کی فٹنس کیلئے انتہائی مفید
انوکھا اسمارٹ فیس ماسک، پھیپھڑوں کی فٹنس کیلئے انتہائی مفید

نیو یارک: کورونا وائرس کی وبا کو ایک سال سے زائد کا وقت گزر گیا،کم از کم اس سال کے آخر تک اس کے خاتمے کا امکان نظر نہیں آتا۔مزید لوگ اس وباء کا شکار ہوتے جارہے ہیں۔

موجودہ صورتحال کے پیش دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی نمائش کنزیومر الیکٹرونکس شو (سی ای ایس) میں اس سال نت نئی ٹیکنالوجیز سے بھرپورفیس ماسک کو متعارف کرایا گیا ہے۔

لاس ویگاس میں سی ای ایس کے دوران ایک ایسا ہی فیس ماسک پیش کیا گیا ہے جو درحقیقت کسی فٹنس ٹریکر کی طرح کام کرتا ہے۔ایئرپوپ نامی کمپنی کا یہ اسمارٹ ماسک ہماری سانس، ہوا کے معیار اور ماسک کے فلٹر کی افادیت کو ایک ایپ کے ذریعے ٹریک کرتا ہے۔

کمپنی کے بانی کرس ہوسمر کا ماننا ہے کہ ہمیں واقعی اس طرح کی ٹریکنگ کی ضرورت ہے،ویسے بنیادی طور پر یہ ماسک فضائی آلودگی سے تحفظ کے لیے وائرس سے بچاؤ کے لیے نہیں، تاہم کسی حد تک کورونا وائرس سے بھی تحفظ ضرور فراہم کرے گا۔

کمپنی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سانس نہ صرف جسمانی صحت بلکہ ہماری ذہنی یا جذباتی صحت کا بھی بہت اہم حصہ ہے۔

اس نئے ماسک کو ایکٹیو پلس کا نام دیا گیا ہے جس میں ایک سنسر ہالو نصب کیا گیا ہے، جو سانس، ہوا کے معیار اور فلٹر کی افادیت کو مانیٹر کرتا ہے، جس کا ڈیٹا وہ ایپ میں فراہم کرتا ہے۔

ویسے تو اس بار متعدد کمپنیوں نے فیس ماسکس کو بنانا شروع کردیا ہے، مگر ایئرپوپ 2015 سے یہ کام کررہی ہے۔

واضح رہے کہ اس کمپنی کی بنیاد شنگھائی میں صحت کے لیے مضر فضائی آلودگی کو دیکھتے ہوئے رکھی گئی تھی۔

اب موجودہ کورونائی ماحول میں فیس ماسک کا استعمال پوری دنیا میں عام ہوچکا ہے اور کمپنی کے مطابق یہ نیا ماسک نقصان دہ ہوا کے ساتھ جراثیموں جیسے کورونا وائرس سے بھی تحفظ فراہم کرے سکے گا۔

دوسری جانب سے اس نئے ماسک کی قیمت 150 ڈالرز (24 ہزار پاکستانی روپے) رکھی گئی ہے۔جو عام آدمی کی قیمت خرید سے باہر ہے۔

Related Posts