اقلیتوں کے حقوق سے متعلق بھارت کا بیان مسترد کرتے ہیں: ترجمان دفتر خارجہ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

افغان سفارتخانے کے مطابق سفیر کی بیٹی پر حملہ کار میں سوار ہوتے وقت کیاگیا، ترجمان دفتر خارجہ
افغان سفارتخانے کے مطابق سفیر کی بیٹی پر حملہ کار میں سوار ہوتے وقت کیاگیا، ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی وزارت خارجہ کے پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق سے متعلق بیان کومسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ بھارت خود اقلیتوں کے حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں کرنے والا سب سے بدنام ملک ہے۔

اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو اقلیت میں بدلنے کی کوششیں بھارت کے اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کا ثبوت ہیں، اس حالت میں بھارت اس حالت میں نہیں ہے کہ وہ کہیں اور اقلیتوں کے حقوق پر الزام تراشی کرے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کرک میں ہندو مندر کے واقعہ پر بھارتی وزارتِ خارجہ کے بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کرتا ہے، یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ بھارتی حکومت نے کسی اور جگہ اقلیتوں کے حقوق پر تحفظات کا اظہار کیا۔

امتیازی شہریت ایکٹ، نیشنل رجسٹر آف سیٹیزنز، 2002 میں گجرات کے قتل عام سے دہلی نسل کشی 2020 تک بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کا نشانہ بنایا گیا،1992 میں بابری مسجد کی شہادت اور 2020 میں بابری مسجد کیس مجرمان کی عدلیہ سے رہائی، مسلمانوں پر کورونا وبا کے پھیلاؤ کے الزامات اور بین المذاہب شادیوں بھارت میں اقلیتوں سے سلوک کی عکاس ہیں۔

زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ بھارت خود اقلیتوں کے حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں کرنے والا سب سے بدنام ملک ہے، بھارت خود اپنی اقلیتوں کے خلاف ریاستی امتیازی سلوک کا پشتی بان ہے،آر ایس ایس اور بی جے پی حکومت کا ریکارڈ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کا تسلسل ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ان سب کے علاوہ مغربی بنگال کے مسلمانوں کو مضحکہ خیز نام دے کر انہیں خلیج بنگال میں پھینکنے کے نعرے اور نہتے کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل عام بھارت میں اقلیتوں سے ناروا رویہ ہے۔

Related Posts