کائنات کا تاریک مادّہ بگ بینگ کے فوری بعد بننے والے بلیک ہولز کا ہوسکتا ہے۔جدید تحقیق

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کائنات کا تاریک مادّہ بگ بینگ کے فوری بعد بننے والے بلیک ہولز کا ہوسکتا ہے۔جدید تحقیق
کائنات کا تاریک مادّہ بگ بینگ کے فوری بعد بننے والے بلیک ہولز کا ہوسکتا ہے۔جدید تحقیق

جدید سائنسی تحقیق سے یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ کائنات میں پھیلا ہوا تمام تر تاریک مادہ یا ڈارک میٹر تخلیقِ کائنات کیلئے بگ بینگ کے فوری بعد بننے والے بلیک ہولز ہوسکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق حال ہی میں کاؤلی انسٹیٹیوٹ برائے طبیعیات و کائناتی ریاضیات میں یہ تحقیق کی گئی جو کائناتی اسرار پر تحقیقی منصوبوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ موجودہ تحقیق میں بلیک ہولز کے مطالعے سے یہ انکشاف سامنے آیا کہ بلیک ہولز ابتدائی کائنات میں ستارے اور کہکشائیں پیدا ہونے سے پہلے بھی تشکیل پاسکتے تھے۔

تحقیق کے دوران ماہرین کو یہ علم ہوا کہ قدیم ترین بلیک ہولز کا مادہ اتنا زیادہ تھا کہ وہ موجودہ کائنات کے زیادہ تر یا تمام ہی تاریک مادے کے برابر قرار دیا جاسکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ تاریک مادے کا کام ہماری کہکشاں ملکی وے اور قریبی کہکشاں اینڈرومیڈا سمیت کائنات کی دیگر لاتعداد کہکشاؤں کو خوراک مہیا کرنا ہوسکتا ہے۔

علمِ کائنات کو کونیات بھی کہتے ہیں جس میں کائنات کی ابتدا سے لے کر اس کی ممکنہ انتہا تک مطالعہ کیا جاتا ہے ، ماہرینِ کونیات کا کہنا ہے کہ تاریک مادہ بھاری عناصر کی تشکیل میں بھی اہم کردار ادا کرسکتا ہے کیونکہ یہ نیوٹران اسٹارز کے ساتھ تصادم کے دوران انہیں تباہ کرسکتا ہے۔

کونیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈارک میٹر یا تاریک مادہ بگ بینگ کے فوری بعد بننے والے بلیک ہولز کا حصہ بھی ہوسکتا ہے جبکہ بلیک ہولز کی کائنات میں موجودگی کے اہم ثبوت جدید سائنس کے پاس موجود ہیں اور خود ہماری کہکشاں ملکی وے کے مرکز میں بھی ایک بھاری بھرکم بلیک ہول موجود ہے۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل زمین سے 21 کروڑ 50 لاکھ نوری سال دوری پر کائنات کا ہولناک ترین منظر رونما ہوا جب سورج کے سائز کے ستارے کو ایک بلیک ہول نے نگل لیا۔

رواں برس 2 ماہ قبل ماہرینِ فلکیات نے وہ لمحہ تصاویر میں محفوظ کر لیا جب ایک زبردست حجم رکھنے والے بلیک ہول میں ہمارے سورج کے سائز کا ستارہ غائب ہوگیا جس کی تفصیل ماہرینِ فلکیات کے نزدیک تباہ کن تھی۔

Related Posts