پیپلز پارٹی اور مولانا فضل الرحمان کے اختلافات کھل کر سامنے آ گئے

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پیپلز پارٹی اور مولانا فضل الرحمان کے اختلافات کھل کر سامنے آ گئے
پیپلز پارٹی اور مولانا فضل الرحمان کے اختلافات کھل کر سامنے آ گئے

کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام و پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے مابین اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق  ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کا بے نظیر بھٹو شہید کی برسی میں شرکت سے انکار ذاتی ناراضگی کا شاخسانہ ہے۔ جمعیت علمائے اسلام پی پی پی کے زیرِ انتظام سندھ حکومت میں اپنی مرضی کے افسران تعینات کرنے کی خواہش مند ہے۔

باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ من پسند افسران تعینات نہ ہونے کی وجہ سے جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ناراضگی کا اظہار کیا جبکہ قبل ازیں کراچی سنٹرل میں مولانا فضل الرحمان کے بھائی کی تعیناتی جے یو آئی کی فرمائش پر ہی عمل میں لائی گئی تھی۔

وفاقی حکومت کی طرف سے جب سندھ حکومت پر دباؤ ڈالا گیا تو مولانا کے بھائی کو کراچی سنٹرل کے اہم انتظامی عہدے سے ہٹا دیا گیا جبکہ چیئرمین پیپلز پارٹی بھی مولانا فضل الرحمان کی اس فرمائش پر ناراض نظر آتے ہیں۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل سندھ حکومت نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے بھائی ڈپٹی کمشنر ضیاء الرحمان کی خدمات کے پی کے حکومت کو واپس کرنے کا اعلان کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

 مولانا فضل الرحمان کی سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کے بعد ڈی سی سنٹرل تعینات ہونے والے ضیاء الرحمان پہلے ہی کے پی کے حکومت میں خدمات سرانجام دے رہے تھے، جن کی خدمات واپس کرنے کا نوٹیفیکیشن 27 جولائی کو جاری کیا گیا۔ 

مزید پڑھیں:  ڈپٹی کمشنر ضیاء الرحمان کی خدمات واپس، نوٹیفیکیشن جاری

Related Posts